اہم خبریںپاکستان

سی ڈی اے مزدور یونین کا چیئرمین آفس میں ادارے کی تقسیم کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد(آئی پی ایس )سی ڈی اے مزدور یونین (سی بی اے )کے ہزاروں محنت کشوں نے چیئرمین آفس میں ادارے کی تقسیم کے خلاف بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں پاکستان ورکرزفیڈریشن کے سیکرٹری جنرل وقائد مزدورچوہدری محمد یسین ،پاکستان ورکرزفیڈریشن جنوبی پنجاب کے صدر مختار اعوان و دیگر عہدیداران نے خصوصی طور پر شرکت کی اور سی ڈی اے ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا ،مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سی ڈی اے مزدور یونین کے جنرل سیکرٹری چوہدری محمد یسین نے کہا کہ سی ڈی اے جیسے قومی ادارے کی تقسیم ملازمین کا معاشی قتل ہے اور تمام ملازمین کے ساتھ سراسرناانصافی ہے ،سی ڈی اے نے اسلام آبادجیسے دارلحکومت کو خوبصورت بنانے میں اپنا اہم کرداراداکیا ہے اور اس ادارے کے تمام محنت کشوں اور اسکے اثاثوں کو ایک آرڈینینس کے ذریعے تقسیم کرنا کہاں کا انصاف ہے ،سی ڈی اے کی تقسیم کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا واضح فیصلہ موجود ہے جس میں لکھا ہے کہ سی ڈی اے کے کسی ملازم یا اسکے اثاثوں کو اسکی مرضی کے خلاف ٹرانسفر یا کسی دوسرے ادارے میں منتقل نہیں کیا جاسکتا لیکن اس کے باوجود حکومت کا ایک نیا آرڈینینس جاری کرنا سمجھ سے بالاترہے ،اس موقع پر انھوں نے وزیراعظم پاکستان اور حکومتی ذمہ داران سے مطالبہ کیا کہ وہ فورا اس آرڈینینس کو واپس لیں اور ملازمین کے تحفظات دور کیے جائیں تاکہ سی ڈی اے ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہو سکے اور ان کی نوکریوں کو قانونی تحفظ حاصل ہو سکے ،مظاہرے میں ملازمین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پاکستان ورکرزفیڈریشن جنوبی پنجاب کے صدر مختاراعوان نے کہا کہ سی ڈی اے کئی دہائیوں سے اسلام آباد کی تعمیر وترقی اور شہریوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے لیکن حکومت سی ڈی اے جیسے قومی ادارے جسکی تعریف بیرون ممالک کے سفیراور شہری بھی کرتے ہیں اس کی حیثیت ختم کرنا چاہتی ہے جس سے ادارے میں کام کرنے والے تمام مراعات سے محروم ہو جائیں گے اس ضمن میں پاکستان ورکرز فیڈریشن سے ملحقہ تمام یونینز سی ڈی اے مزدور یونین کے شانہ بشانہ ہیں اور اگر اس آرڈینینس کو واپس نہ لیا گیا تو ملکی سطح پر حکومت کی اس مزدور دشمن پالیسی کے خلاف بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker