اسلام آباد،آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک ابرارحسین نے کینٹ ایریاز سے نجی تعلیمی اداروں کی بے دخلی کو بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور تعلیم دشمن پالیسی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ نجی اداروں کو بھجوائے جانے والے نوٹس فوری واپس لیے جائیں کیونکہ اداروں کی بیدخلی سے 42کنٹونمٹ ایریاز کے 20لاکھ بچوں کا مستقبل تباہ جبکہ اربوں روپے کی سرمایہ کاری ڈوب جائے گی،مقتدر ادارے ملک میں تعلیمی ترقی کے پیش نظر مذکورہ فیصلہ واپس کروانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
گزشتہ روز ایسوسی ایشن کے رہنماں کے ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں ملک ابرار حسین کا کہنا تھاکہ ملک بھر کے 42کنٹونمنٹ ایریاز میں سے 8ہزار300پرائیویٹ سکولوں کو بے دخل کیا جارہاہے جس کی وجہ سے ان تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم 20لاکھ سے زائد بچوں کا مستقبل تباہ ہونے کے ساتھ ساتھ سکولوں پر لگائی گی اربوں روپے کی سرمایہ کاری بھی ڈوب جائے گی، صرف راولپنڈی کینٹ میں 496تعلیمی ادارے بند ہوجائیں گے جس سے سینکڑوں افراد بے روزگار جبکہ مالکان دیوالیہ ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ادارے سرکار کو سالانہ کروڑوں روپے ٹیکس کی مد میں دیتے ہیں اور لاکھوں بچوں کو جدید و معیاری تعلیم سے آراستہ کررہے ہیں،ان کی بے دخلی کے خلاف نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے بھرپور احتجاج کیا جائے گا اور اس فیصلے کو ہر صورت روکا جائے گا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ میں دائر کی گئی نظرثانی کی درخواستوں کے آنے تک اس فیصلہ پر عمل درآمد روک دیا جائے اور بچوں کے مستقبل سے نہ کھیلا جائے۔