
اسلام آباد،نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے ، نو مبر میں دھر نے کے موقع پر حکمرانوںنے مزدورون اور ملازمین کے مسائل کے حل کا تحریری معاہدہ کیا اور دسمبر میں نو ٹیفکیشن جا ری کر نے کا وعدہ کیامگر انھوں نے وعدہ کر کے مکر جا نے کی اپنی روایت کو بر قرار رکھا، اگر پی ٹی آئی حکو مت نے اپنے کے گئے وعدے کے مطابق سر کاری ملازمین کے مسائل کو حل نہ کیا توپھر اسلام آباد میں مزدوروں اور ملازمین کا احتجاج کا سلسلہ طویل تر ہو جا ئے گا ،جو حکمرانوں کے اقتدار کی چو لیں ہلا دے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ڈی چوک میں سر کاری ملازمین کے منعقدہ احتجاجی دھر نے سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو سرکاری ملازمین نے حکومت کی طرف سے وعدے پورے نہ کئے جانے اور تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے پر سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاج کیا اور ڈی چوک تک ریلی نکالی ۔وفاقی سرکاری ملازمین نے تنخواہیں سو فیصد بڑھانے کا مطالبہ کر دیا۔ چیف کوارڈینیٹر آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس رحمان باجوہ نے کہا کہ ہوشربا مہنگائی کے تناسب سے تنخواہیں سو فیصد بڑھائی جائیں، چاروں ایڈہاک الائونس کو بنیادی تنخواہوں میں ضم کیا جائے،خیبر پختونخواہ طرز پر گریڈ ایک تا 16 اپ گریڈیشن کی جائے، معاہدہ کے مطابق ٹائم سکیل پروموشن کو یقینی بنایا جائے،آزاد کشمیر و گلگت بلتستان طرز پر ڈسپیرٹی ریڈکشن الائونس دیا جائے، پنشن میں بھی کم از کم 25 فیصداضافہ کیا جائے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا دور حکو مت مزدور طبقے کے لیے انتہائی اذیت ناک ہے ،مزدور رل گئے ہیں ، کمر توڑ مہنگائی نے حق زندگی چھین لیا ہے ، جبکہ حکمران آئی ایم ایف کے ایجنڈے پر اپنے ملک کو غیروں کا غلام بنانے کے لیے ان کا ہر مطالبہ حکم سمجھ کر مان رہے ہیں ، ، انھوں نے کہا اب بھی حکو مت کے پاس مو قع ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے وعدے کے مطابق نو ٹیفیکشن جاری کر دے ورنہ اسلام آباد میں مزدورں اور ملازمین کا ملین مارچ ہو گا ۔