![](https://ips.media/wp-content/uploads/2021/11/khusro-bakhtria.jpg)
اسلام آباد،وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ کھاد کی بین الصوبائی ترسیل کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کی سندھ میں اس کی ذخیرہ اندوزی کی گئی ہے، حکومت سندھ یوریا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہی،سندھ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے یوریا کی بلیک مارکیٹنگ ہوئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی زیر صدارت روزانہ کی بنیاد پر یوریا کھاد کی ترسیل و فروخت کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اجلاس میں فرٹیلائرز انڈسٹری نے رئیل ٹائم پورٹل کے ذریعے تازہ ترین کھاد کی فراہمی کے اعداد وشمار پیش کئے گئے۔ اجلاس کو بتایاگیا کہ اعدادوشمار کے مطابق پچھلے سال کی نسبت پنجاب میں یوریا کی سپلائی 4فیصد کم ہے۔ سندھ میں اس سال طلب کے لحاظ سے یوریا سپلائی 52 فیصد سے زائد ہے۔ حکومت پنجاب نے مختلف کارروائیوں میں 2 اعشاریہ 76 لاکھ ٹن کھاد قبضے میں لی۔ اجلاس میں گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کھاد کی بین الصوبائی ترسیل کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کی سندھ میں اس کی ذخیرہ اندوزی کی گئی ہے۔ حکومت سندھ یوریا ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے یوریا کی بلیک مارکیٹنگ ہوئی۔ فرٹیلائرز مینوفکچرز ذخیرہ اندوزی میں ملوث عناصر کو بلیک لسٹ کر رہے ہیں۔ سندھ کھاد کے ذخیرہ اندوزوں کے لیے محفوظ جنت بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں سندھ حکومت ناکام نظر آ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت گندم کی بوائی کے لیے کسانوں کو مناسب قیمت پر یوریا کی فراہمی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے ملک بھر میں یوریا کی سپلائی چین اور مارکیٹ کو درست کرنے کے لیے ذخیرہ اندوزوں کو بلیک لسٹ کرنے کے لیے فرٹیلائزر مینوفیکچررز کے اقدام کو سراہا۔