![](https://ips.media/wp-content/uploads/2021/10/maryam.jpg)
راولپنڈی،سماجی وانسانی حقوق کی کارکن مریم ادریس کا کہنا ہے کہ خواتین معاشرے کا اہم حصہ ہیں، خواتین کے خلاف تشدد کے قابل نفرت اقدامات کو روکنے کے لیے بحیثیت ذمہ دار شہری ہم سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،خواتین پر تشدد اسلام، قانون اور انسانی قدروں کے خلاف عمل ہے، معاشرے میں خواتین پر تشدد کے بڑھتے واقعات لمحہ فکریہ ہیں، قوانین پر عملدرآمد کیا جائے تو تشدد کو روکا اور خواتین کو تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے، کسی بھی ملک کی تعمیر وترقی میں خواتین کا اہم کردار ہوتا ہے جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا،اچھی تعلیم و تربیت اور شعور و آگاہی کے ذریعے اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین پر تشدد کے خلاف عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کیا
سماجی وانسانی حقوق کی کارکن مریم ادریس کا کہنا ہے کہ خواتین کے حقوق اور تحفظ کے لئے بنائے گئے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرانا وقت کی ضرورت ہے تاکہ خواتین کسی دبا اور خوف کے بغیر آگے بڑھ کر ایک اچھے معاشرے کی تشکیل اور ملک کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کر سکیں، حکومت کو ایسے افراد کو سخت سے سخت سزا دیکر نشان عبرت بنانا چاہیے جو خواتین پر تشدد کرتے ہیں اور اسلام اور قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں، عورت کا ماں، بیوی، بہن اور بیٹی کے روپ میں اہم مقام ہے ، باوقار اور مہذب معاشرہ بننے کے لئے ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کی عزت واحترام، حقوق کا تحفظ بنیادی شرط ہے خواتین پر تشدد کا باعث بننے والے بنیادی عوامل کو دور کرنے کے لئے سب کو مل کر اپنا کام کرنا ہوگا، آج معاشرے میں مختلف شعبوں میں خواتین اہم کردار ادا کر رہی ہیں جو کہ قابل تحسین ہے، اس موقع پر میں اپنی کشمیری بہنوں کو بھی نہیں بھولوں گی جو بھارت کے بدترین ظلم و تشدد کا سامنا کر رہی ہیں، اقوام متحدہ اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھارت کے مظالم کا نوٹس لینا چاہئے، بحیثیت سماجی اور انسانی حقوق کی کارکن خواتین کے حقوق کے لئے ہر فورم پر اپنی آواز بلند کرتی رہوں گی۔