
اسلام آباد، حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ سال عام انتخابات کروائے جائیں جبکہ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار سے متعلق آڈیو لیک پر سخت موقف اپنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)کا اجلاس مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں ہوا، اجلاس کے دوران گزشتہ روز سٹیرنگ کمیٹی کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز و سفارشات پیش کی گئی جس پر غور کیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)نے مشترکہ اجلاس میں غیر حاضر ممبران کو شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ کیا۔ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران امیر جمعیت علمائے اسلام (ف)مولانا فضل الرحمان نے لانگ مارچ کے ساتھ استعفوں کی تجویز کی حمایت کی ہے اور اجلاس کے دوران پی ڈی ایم نے 2022 میں عام انتخابات کا مطالبہ کردیا۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا بلدیاتی انتخابات کے بعد لانگ مارچ کی سفارش پر غور کیاگیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو لیک پر گرما گرم بحث ہوئی۔ذرائع کے مطابق پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم)نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار آڈیو لیک پر سخت موقف اپنانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور سابق چیف جسٹس آڈیو پر سخت مزاحمت کرنے اور معاملے کو ملک گیر سطح پر اٹھانے پر اتفاق کر لیا ہے۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم اجلاس کے دوران آڈیو معاملے پر کسی قسم کی نرمی نہ دکھانے اورپوری شدت سے آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اجلاس کے دوران اتفاق کیا گیا کہ آڈیو لیک پر قومی سطح پر مشترکہ بیانیے کو پوری قوت سے اجاگر کیا جائے، آڈیو کلپ منتخب وزرائے اعظم کو سازش سے نکالنے کے تسلسل کا ایک اور ثبوت ہے، کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔اجلاس میں مشترکہ اپوزیشن کی پارلیمانی اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی اور اجلاس میں غیرحاضر ممبران کو شوکاز نوٹس دینے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں ای وی ایم اور انتخابی اصلاحات قوانین پر سپریم کورٹ جانیکا فیصلہ کیا گیا، اس حوالے سے فاروق نائیک، اعظم نذیرتارڑ اور کامران مرتضی حکمت عملی طے کریں گے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکٹرانگ ووٹنگ مشین اور انتخابی اصلاحی قوانین سے متعلق اپوزیشن نے سپریم کورٹ بار کے صدر احسن بھون سے بھی معاونت لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔