بیجنگ ( ما نیٹر نگ ڈیسک)
چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے بیجنگ سے ویڈیو لنک کے ذریعے عالمی اقتصادی فورم کے بزنس لیڈرز کے ساتھ خصوصی ورچوئل ڈائیلاگ میں شرکت کی۔چالیس سے زیادہ ممالک کے تقریباً چار سو بزنس لیڈرز نے اس ڈائیلاگ میں شرکت کی۔
لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چین مختلف فریقوں کے ساتھ مل کر وبا سے بچاو اور اس کا خاتمہ کرتے ہوئے صنعتی چین اور سپلائی چین کے استحکام اور اس کی روانی کو برقرار رکھنے ،تجارت اور سرمایہ کاری کی آزادی اور سہولیات کو بہتر بنانے اورعالمی میکرو پالیسی سے متعلق صلاح مشورے کو مضبوط بنانے پر تیار ہے تاکہ عالمی اقتصادی بحالی کو فروغ دیا جائے۔
لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ رواں سال چینی معیشت مجموعی طور پر مستحکم انداز میں بحال ہو رہی ہے تاہم ساتھ ساتھ نئے دباؤ کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔دنیا کے سب سے بڑی ترقی پذیر ملک کی حیثیت سے چینی معیشت کے طویل المدتی بہتری کے رجحان میں تبدیلی نہیں آئی ہے۔
چینی وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ چین کھلے پن اور بین الاقوامی تعاون کو مضبوطی سے فروغ دیتا رہے گا اور مختلف ممالک کے صنعتی و کاروباری اداروں کے چین میں سرمایہ کاری کرنے کا خیرمقدم کرتا ہے۔
توانائی کی فراہمی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چین میں توانائی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے سلسلہ وار اقدامات اختیار کیے گئے ہیں اور اب بجلی اور کوئلے کی فراہمی کے مسائل کو موثر طورپر حل کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین توانائی کی فراہمی کو یقینی بنانے کی بنیاد پر کم کاربن اقتصادی ترقی کو منظم اور متوازن طور پر فروغ دے گا۔