سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف ارسز ٹریکٹر اور اے آر وائی گولڈ اپیلوں پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی ،اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب کو اپنی ہی اپیلوں پر دلائل دینے کیلئے آخری موقع دیدیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ اگر نیب نے آئندہ سماعت پر دلائل نہ دیے تو موجود ریکارڈ پر فیصلہ کر دینگے، نیب نے اپنی ہی اپیل پر دلائل دینے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے مزید وقت مانگ لیا۔نیب پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ ہمیں التوا چاہیے، آئندہ سماعت پر دلائل دینگے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ 2014 کی اپیلیں ہیں، آپکو اور کتنا وقت چاہیے۔نیب پراسیکیوٹر نے دلیل دی کہ دو نئے ترمیمی آرڈیننس آ گئے ہیں اور متعلقہ پراسیکیوٹر دلائل دینگے۔جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ اِن اپیلوں کا نیب ترمیمی آرڈیننس سے کیا تعلق ہے جس پرچیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ خود دیکھ لیں کہ نیب کتنی بار التوا مانگ چکا ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اس اپیل پر نیب کی طرف سے کون دلائل دے گا۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ جہانزیب بھروانہ صاحب اپیلوں پر دلائل دینگے۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ جہانزیب بھروانہ صاحب کو ہم بالکل آخری موقع دے دیتے ہیں، اگر آئندہ سماعت پر دلائل نہ دیے تو ہم اپیل پر فیصلہ کر دیتے ہیں۔نیب پراسیکیوٹر نے استدعاکی کہ ہمیں دلائل دینے کیلئے ایک ماہ کا وقت دیدیں جس پر چیف جسٹس اطہر من اللہ کہا کہ دو ہفتوں کا وقت دے رہے ہیں، نیب کے پاس آخری موقع ہے۔عدالت نے آصف علی زرداری کے خلاف نیب اپیلوں پر سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کر دی۔