1911 کے انقلاب نے چینی قوم کی نظریاتی آزادی کو بہت فروغ دیا، انقلاب نے چین میں سماجی تبدیلیوں کو فروغ دیا، چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کا راستہ دریافت کیا، منزل پر پہنچنے کے لئے ایک راستے کے ضرورت ہوتی ہے، سنہائی انقلاب کے تاریخی ورثے پر صدر شی جن پھنگ کا خطاب
بیجنگ ( ما نیٹر نگ ڈیسک)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ 1911 کے انقلاب نے چینی قوم کی نظریاتی آزادی کو بہت فروغ دیا ، جمہوری ریاست کے نظریے کو فروغ دیا ، چین میں ترقی پسند نظریات کا آغاز کیا ، رجعت پسند طرز حکمرانی کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ، اور ایشیا میں پہلی جمہوریہ قائم کی۔ اس انقلاب نے چین میں سماجی تبدیلیوں کو فروغ دیا اور چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کا راستہ دریافت کیا۔تفصیلات کے مطا بق 1911 چینی قمری کیلنڈر میں سنہائی نامی سال تھا۔ اس سال 10 اکتوبر کو ایک انقلاب آیا جس نے چین کے آخری جاگیردار شاہی خاندان چھینگ کی حکومت کا تختہ الٹ دیا اور چین میں ہزاروں سالوں سے جاری بادشاہت کے نظام کے خاتمے کا اعلان بھی کردیا۔رواں سال 1911 کے انقلاب کی 110 ویں سالگرہ کی یاد منانے کے لئے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔ چین کے اعلیٰ رہنما شی جن پھنگ نے اجلاس میں ایک اہم تقریر کی ، جس نے 1911 کے انقلاب کے تاریخی ورثے کی اہمیت کی وضاحت کی۔
شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ 1911 کے انقلاب نے چینی قوم کی نظریاتی آزادی کو بہت فروغ دیا ، جمہوری ریاست کے نظریے کو فروغ دیا ، چین میں ترقی پسند نظریات کا آغاز کیا ، رجعت پسند طرز حکمرانی کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ، اور ایشیا میں پہلی جمہوریہ قائم کی۔ اس انقلاب نے چین میں سماجی تبدیلیوں کو فروغ دیا اور چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کا راستہ دریافت کیا۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ سنہائی انقلاب کی 110 سالہ تاریخ نے ہمیں جو تعلیم دی ہے وہ یہ ہے کہ چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کے حصول کے لئے چینی عوام کی قیادت کرنے والی ایک مضبوط قوت ہونی چاہیے۔ یہ مضبوط قوت کمیونسٹ پارٹی آف چائنا ہے۔ منزل پر پہنچنے کے لئے ایک راستے کے ضرورت ہوتی ہے۔ چینی خصوصیات کا حامل سوشلزم چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کے حصول کا واحد درست راستہ ہے۔ "