نیو یا رک (ما نیٹر نگ ڈیسک) اقوام متحدہ کی 76 ویں جنرل اسمبلی کی دوسری کمیٹی نے عام بحث کا انعقاد کیا۔ اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے دائی بنگ نے اجلاس میں شرکت کی اور اپنے خطاب میں ترقیاتی امور کے حوالے سے چین کے موقف کی وضاحت کی۔انہوں نے چینی صدر کے پیش کردہ گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو میں تمام فریقوں کی شمولیت کا خیرمقدم کیا۔چینی مندوب نے کہا کہ وبائی صورتحال بدستور جاری ہے جس سے تخفیف غربت اور ترقی کے حوالے سے حاصل شدہ کامیابیاں متاثر ہو رہی ہیں اور عالمی معاشی بحالی غیر متوازن ہے۔اس صورتحال میں 2030کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کو نئے چیلنجز کا سامنا ہے۔ تمام ممالک کو بین الاقوامی ترقیاتی تعاون کو گہرا کرنا چاہیے ، پائیدار ترقی کی مشترکہ جستجو کرنی چاہیے اور 2030کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد اور وبا کے بعد بحالی کے عمل میں تیزی لانا چاہیے۔انہوں نے اس موقع پر چار تجاویز بھی پیش کیں۔ جن میں اول ، انسداد وبا کے لیے اتحاد کا فروغ۔ دوم، ترقی کو ترجیح دیتے ہوئے معاشی بحالی کا فروغ۔ سوم ، گرین تصورات کی حمایت اور عالمی چیلنجز کا فعال طور پر جواب۔ چوتھا، حقیقی کثیرالجہتی پر عمل درآمد اور ترقیاتی شراکت داری کا فروغ شامل ہیں۔