اسلام آباد، قومی زرعی تحقیقاتی مرکز میں پی ایس ڈی پی فنڈڈ منصوبہ برائے "دالوں کی پیداوارمیں اضافے کے فروغ "کے تحت ربیع کی دالوں کا سالانہ جائزہ و منصوبہ بندی کادو روزہ اجلاس برائے سال 2021-22 منعقد ہوا۔
اس منصوبہ کے تحت مشترکہ طور پر کام کرنے والے تمام سترہ ریسرچ اور ایکسٹینشن کے نمائندوں نے حصہ لیا۔ اجلاس کے ابتدامیں شرکانے اپنی متعلقہ خریف کی سرگرمیاں برائے سال 2020-21 پیش کیں اور ربیع2021-22 کے لیے ایک جامع منصوبہ بھی پیش کیا۔ پراجیکٹ کی کامیابیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد منصورجوئیہ پراجیکٹ ڈائریکٹر نے بتایا کہ پروجیکٹ کے شروع ہونے سے پہلے مونگ کی قومی پیداوارایک لاکھبتیس ہزار ٹن تھی۔ تاہم ، پروجیکٹ کی سرگرمیوں کے پہلے سال 2019-20 کے دوران زیادہ پیداوار دینے والی اقسام کی تصدیق شدہ بیج کی تقسیم ، کسانوں کی تربیت/فیلڈ ایام/ورکشاپس اور ثابت شدہ ٹیکنالوجی کی تشہیر کے نتیجے میں مونگ کی پیداوار دو لاکھ نو ہزار ٹن تک پہنچ گئی۔رواں سال (2021-22) کے دوران ، پہلا تخمینہ مونگ کی پیداوار کودولاکھ تریپن ہزار ٹن تک ظاہر کرتا ہے ، جبکہ مونگ کی ملکی ضرورت ایک لاکھ اسی ہزار ٹن کے لگ بھگ ہے جس کا مطلب ہے کہ ملک میں پہلی بار مونگ کی اضافی پیداوار ہوگی۔ ڈاکٹر منصور نے اعشاری قیمتوں کے ساتھ دالوں کی خریداری کے طریقہ کار کی بھی وضاحت کی۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سیکورٹی جناب جمشید اقبال چیمہ نے زوم ایپلی کیشن کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ سب سے پہلے یہ کسانوں کے لیے راحت کا سانس ہوگا کیونکہ انہیں اپنی پیداوار کا مناسب حصہ ملے گا جو پہلے مڈل مین کی ناجائز مداخلت کی وجہ سے سمجھوتہ کیا جا رہا تھا۔دوم ، یہ صارف کے لیے معاشی طور پر فائندہ مندہوگا کیونکہ اسے کم نرخوں پردالیں ملیں گی۔ معاون خصوصی نے چیئرمین پی اے آر سی اور پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر منصور جوئیہ کو دالوں کی اس طرح کی حکمت عملی وضع کرنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ کاشتکار بلاشبہ دالوں کی کاشت کریں گے جب انہیں اس بات کا یقین ہوجائے گا کہ وہ مستحق معاوضہ حاصل کریں گے۔ وفاقی وزیر ، وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق سید فخر امام نے بطور مہمان خصوصی تقریب میں شرکت کی۔ سید فخر امام نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملک میں دالوں کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کرنے کے لیے تیار ہے اگر اس طرح کی حکمت عملیوں پر ذہن سازی کی جائے اور ان پر صحیح طریقے سے عمل کیا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ بائی بیک کا مجوزہ طریقہ کار کسانوں کے لیے منافع بخش ہوگا اور یہ چیز یقینی طور پر کسانوں کو دال کی اجناس کی کاشت پر آمادہ کرے گی۔ وفاقی وزیر نے دالوں کی پیداوار میں خود کفالت حاصل کرنے کے لیے اپنی وزارت کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ڈاکٹر محمد عظیم خان چیئرمین پی اے آر سی نے اجلاس میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پی اے آر سی نے دالوں کے منصوبہ کے ذریعے بہتر پیداوار ی نتائج حاصل کیے ہیں۔ چیئرمین نے دالوں کی پیداوار اور آگے بڑھنے کے چیلنجز ، ترقی پسند کسانوں کی پیداوار، قومی اوسط اور مخصوص دالوں کی فصلوں کے ممکنہ علاقوں کے درمیان موجودہ پیداوار کے فرق پر بھی تبادلہ خیال کیا۔