اسلام آباد، تھانہ سبزی منڈی کی حدود میں گزشتہ رات فائرنگ سے زخمی ہونیوالے کانسٹیبل مصور احمد کا بارہ گھنٹے گزر جانے کے باوجود آپریشن نہ ہو سکا۔
پمز انتظامیہ کے مطابق اتوار کے روز چھٹی ہونے کی وجہ سے سینئر ڈاکٹر میسر نہیں، مصور احمد کو گزشتہ رات پانچ گولیاں لگی، دو گویاں اب بھی کندھے میں موجود ہیں،مصور خان کا کندھا ٹوٹا ہوا ہے، ہسپتال میں ڈاکٹر نہ ہونے کی وجہ سے آپریشن تاحال نہ ہو سکا ۔اسلام آباد پولیس کے آئی جی قاضی جمیل اور ڈی آئی جی افضال احمد کوثر زخمی کانسٹیبل کو رات کو ملنے تو آئے مگر علاج کیلئے کوئی اقدام نہ کر سکے ،آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی کے اس رویے سے مصور احمد اور اہلخانہ مایوس ،ہسپتال میں مصور کے ساتھ اس کے چند دوست اور اہلخانہ ہی موجود ہیں، اعلی افسران چھٹی کے مزے لینے میں مصروف ،اسلام آباد پولیس بارہ گھنٹے گزر جانے کے باوجود زخمی کانسٹیبل کا آپریشن نہ کروا سکی ،مصور احمد اور اہلخانہ ہسپتال میں ڈاکٹروں کے منتظر ،پاکستان کے سب سے بڑے ہسپتال پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں کوئی سینئر ڈاکٹر ہی نہیں۔مصور احمد تھانہ نون سے بطور گن مین ڈی ایس پی الفت عارف کیساتھ ڈیوٹی پر تعینات تھا، گزشتہ رات نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے مصور احمد پر پانچ فائر کیے ،اسلام آباد میں سیف سٹی کیمرہ ہونے کے باوجود تاحال مزمان کا پتہ نہ لگایا جا سکا۔