اسلام آباد(ارمان یوسف )قومی زرعی تحقیقاتی مرکز(این اے آر سی)میں چوری کا انوکھا واقعہ، چوربند تالوں کے پیچھے سے15 لاکھ سے زائد کا قیمتی HG-1لہسن کا بیج لے اڑے، انتظامیہ کو ایک ہفتہ گزرنے کے بعد سٹور کے تالے کھولنے پر چوری کا پتا چلا، دوسری جانب واقعے کی ا نکوائری کمیٹی بننے کے بعد حیرا ن کن طورپر لہسن کے 16 بیگز ہاٹیکلچر ڈپارٹمنٹ کے اندر سے برآمد کر لئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کے قومی زرعی تحقیقاتی مرکز(این اے آر سی)میں چوری کا انوکھا واقعہ پیش آیا ہے، تالہ توڑے بغیر ہی قیمتی HG-1 لہسن کے 16 بیگز ہاٹیکلچر ڈپارٹمنٹ کے زیر انتظام سٹور سے غائب ہوگئے۔ این اے آر سی انتظامیہ کو واقعہ کے ایک ہفتے بعد لہسن کی چوری کا علم ہوا جب لہسن کے بیج کو کاشت کیلئے لے جانا تھا۔این سی آر سی میں یہ مسلسل دوسرے سال لہسن کی چوری کا واقعہ پیش آیا ہے۔دوسری جانب حیران کن طور ہر واقعے کی انکوائر ی کمیٹی بننے کے ایک دن بعد ہی غائب ہونے والا لہسن ہاٹیکلچر ڈپارٹمنٹ کے اندر سے ہی برآمد کر لیا گیا۔این اے آر سی ذرائع کے مطابق چوری ہونے والا لہسن برآمد کر لیا گیا ہے مگر جہاں سے لہسن برآمد ہوا وہ سٹور سے کچھ فاصلے پر ہے۔سٹور کی حفاظت پر خصوصی طورپر سیکورٹی کے انتظامات تھے مگر 16 بیگز سٹور کے بجائے ہاٹیکلچر ڈپارٹمنٹ کے اندر سے ملے۔ذرائع کے مطابق ڈی جی این اے آر سی نے واقعہ کی انکوائری کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے ،چوری شدہ بیگز سٹور سے کیسے غائب ہوئے، اس حوالے سے کمیٹی پوچھ کچھ کرئے گی۔کمیٹی میں ڈاکٹر صدر الدین،ڈاکٹر شہزاد اسد،ڈاکٹر مرتضی اندرابی اور عارف سلیمی شامل ہیں۔