اہم خبریںپاکستان

حریت رہنما سید علی گیلانی کی یاد میں نیشنل پریس کلب میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد

اسلام آباد،وفاقی وزیر سید فخر امام نے کہا ہے کہ سید علی گیلانی نے یہ جانتے ہوئے حق و سچ کا راستہ کہ یہ بہت مشکل ترین راستہ ہے اور اس میں مشکلات ہی مشکلات ہیں،جو سمجھتے ہیں کہ کشمیری ہتھیاروں سے ڈر جائیں گے یہ غلطی پر ہیں، یورپ برطانیہ میں بسنے والے کشمیریوں کی شناخت کشمیر ہے اور وہ اسے مٹنے نہیں دینگے، بھارت غاصب قوم بن چکا، اسکا بنیادی حقوق پر کوئی یقین نہیں رہا، اس وقت انسانی حقوق کی پامالیوں میں بھارت پہلے نمبر پر ہے۔ وہ بدھ کو فرینڈزآف کشمیرانٹر نیشنل کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی یاد میںمنعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ آج اس شخصیت کا تعزیتی ریفرنس ہے جسکا نام ہمیشہ کشمیر اور پاکستان میں زندہ رہے گا، سید علی گیلانی نے یہ جانتے ہوئے حق و سچ کا راستہ کہ یہ بہت مشکل ترین راستہ ہے اور اس میں مشکلات ہی مشکلات ہیں،ہم جس خطے میں بستے ہیں یہاں برطانیہ کا طویل راج رہا اور اس کیساتھ برطانیہ نے بہت ظلم کیا،قائد اعظم محمد علی جناح نے اس خطے کا جغرافیہ تبدیل کیا اور ہمیں آزادی دلائی،22 کشمیری نوجوانوں نے سینے پر گولیاں کھا کر پیغام دیدیا تھا کہ ہم نڈر ہیں، سید علی گیلانی اسی کارواں کا حصہ تھے، کشمیر کا انقلاب 1846 سے چل رہا ہے، جو سمجھتے ہیں کہ کشمیری ہتھیاروں سے ڈر جائیں گے یہ غلطی پر ہیں، یورپ برطانیہ میں بسنے والے کشمیریوں کی شناخت کشمیر ہے اور وہ اسے مٹنے نہیں دینگے، بھارت غاصب قوم بن چکا، اسکا بنیادی حقوق پر کوئی یقین نہیں رہا، اس وقت انسانی حقوق کی پامالیوں میں بھارت پہلے نمبر پر ہے، قائد اعظم حیدر آباد، جونا گڑھ اور کشمیر کو پاکستان میں شامل کرنا چاہتے تھے، پانچ اگست 2019 کو کشمیر کا سٹیٹس تبدیل کیا گیا اس پر قبضہ کیا گیا، ہندوستان آج ایک انسان سے خوفزدہ ہو گیا ہے، اس شخص نے اٹھ لاکھ فوجیوں کی پرواہ نہیں کی اور آزادی اور پاکستان کا نعرہ لگایا، آج ہماری بھی وہی سوچ ہونی چاہیے جو سید علی گیلانی کی سوچ و فکر تھی، وہ فرد نہیں ادارہ تھے، ہماری خوش قسمتی ہے کہ چین کیساتھ ہمارے بہترین تعلقات ہیں،ہم سید علی گیلانی کے مزار کی جانب جائیں گے اور انھیں خراج عقیدت پیش کرینگے۔ تعزیتی ریفرنس سے حریت رہنما عبدالحمید لون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے قائد کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے،ہم سب سید علی شاہ گیلانی کے پیروکار ہیں اور ہر گھر میں علی شاہ گیلانی موجود ہیں،سید علی شاہ گیلانی صاحب کی میت کے ساتھ بے حرمتی کو برداشت نہیں کر سکتے ۔سنیئر صحافی مظہر برلاس اور عامرمحبوب نے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔پارلیمانی سیکرٹری امور کشمیر ثوبیہ کمال نے سید علی گیلانی کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی نے زندگی بھر کشمیر کو آزاد کرانے کی کوشش کی، بھارت نے سید علی گیلانی کی میت کو ان کے اہلیخانہ سے چھینا،سید علی شاہ گیلانی کا جانا بھی ہمیشہ کیلئے امر ہوگیا،سید علی گیلانی نے شمع کو جلایا ہی ایسے کہ وہ ہمیشہ زندہ رہے گی ،سید علی گیلانی نے کشمیر کے لوگوں کی تربیت کی ،ہر گھر میں لوگ ان کے مشن کو لیکر چلنے کیلئے تیار ہیں، سید علی شاہ گیلانی کی وفات پر سرکاری سوگ کا اعلان کیا گیا،حکومت پاکستان نے سرکاری سطح پر اقدامات کیے،عظیم رہنما کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے گا۔حریت رہنما غلام محمد صفی نے کہا کہ سید علی گیلانی بے مقصد زندگی گزارنے کے قائل نہیں تھے، غلاموں کو آزاد کرانا زندگی کا عظیم مشن ہے، علی گیلانی ساری زندگی اس مشن پر گامزن رہے، سید علی گیلانی کی پوری زندگی جدوجہد، استقامت اور صبر سے عبارت ہے، اپ پوری زندگی ہندوستان کیخلاف جدوجہد کرتے رہے اور مرتے وقت بھی اسی مشن پر گامزن رہے،سید علی گیلانی کی موت سے بھی دشمن خائف رہا، انکا جنازہ تک نہ کرنے دیا گیا، اسے سے بڑھ کر حقانیت کی دلیل اور کیا ہو گی۔قائد صحافت افضل بٹ نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر کا جب اور جہاں تذکرہ ہو گا ،سید علی گیلانی کا نام اور کردار سنہری حروف سے لکھا جائے گا، وہ لیڈر کہلانے کا حق دار نہیں جو اپنی تحریک، تنظیم یا مشن کے کارکنوں کو مایوس ہونے دے، علی گیلانی ایسے رہنما تھے جنھوں نے اپنے کارکنوں کو کبھی مایوس نہیں ہونے دیا، جب پرویز مشرف نے سید علی گیلانی کو چنار فارمولے پر اتفاق کرنے کا کہا تو جواب میں علی نے کہا کہ اپ شاہد تحریک سے تھک گئے ہونگے لیکن ہم تھکنے والے نہیں، آزادی منزل ہے اور وہ لے کر رہیں گے۔قائد مسلم کانفرنس و سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دن ہم سید علی گیلانی کی تحریک اور انکے عظیم مشن کو آگے بڑھانے کا عزم کرتے ہیں، کشمیریوں کیلئے کئی طرح کی مشکلات ہیں، انھیں تحریک کیساتھ کھڑا رہنا ہے، انھیں اپنے عمل سے ثابت کرناہے کہ وہ حق پر ہیں، عالمی برادری کے آگے بھی خود کو حق پر ثابت کرنا ہے، سید علی گیلانی ایک تحریک نظریہ سوچ و فکر تھے، وہ تحریک کے تمام پہلو سے آگاہی رکھتے تھے، قائد اعظم نے خود فرمایا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، مجاہد اول نے فرمایا کشمیر بنے گا پاکستان کی سوچ و نظریہ دیا، اس سے بڑھ کر کوئی دوسری بات نہیں ہو سکتی، سید علی گیلانی کی موت پر ہندوستان نے کیا سلوک کیا، ہندوستان انکے جنازے سے بھی خوفزدہ رہا۔ سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ کشمیر کے لوگ غیر مشروط طور پر پاکستان سے الحاق چاہتے ہیں، پاکستان جس حال میں بھی ہو گا کشمیریوں کیلئے قابل قبول ہے، ٹی وی پر سید علی گیلانی کے کارنامے بیان کرنے والوں کو اب اپنے کارنامے بھی بیان کرنے چاہیں،ہندوستان کو بالآخر سارا جموں و کشمیر خالی کرنا ہوگا اور اسکا پاکستان سے الحاق ہونا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker