پشاور،خیبر پختونخوا حکومت نے بی آر ٹی سروس پر سبسڈی دینے کا اعلان کردیا۔ تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلی تعلیم کامران بنگش کا کہنا ہے کہ سال 2021-22 کیلئے 2.8 ارب روپے سبسڈی دی جائیگی۔ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں حکومت بار بار کہہ چکی ہے کہ بی آر ٹی اپنی اخراجات خود پوری کریگی جبکہ ایک سال کے دوران بی آر ٹی نے کرایہ کی مد میں صرف 73 کروڑ روپے وصول کئے ہیں۔معاون خصوصی برائے اطلاعات و اعلی تعلیم کامران بنگش کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت بی آر ٹی کا سالانہ خسارہ 2 ارب سے زیادہ ہے۔۔ کامران بنگش نے اعلان کیا کہ سال 22-2021 کیلئے بی آر ٹی کو 2.8 ارب کی سبسڈی دی جائے گی ۔معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش نے کہا کہ بی آر ٹی بجٹ تفصیلات سے متعلق خبروں کی وضاحت کررہا ہوں، بی آر ٹی کے حوالے سے گردش کرنے والی خبریں حقائق کے منافی ہیں، لاہور میٹرو کو4.1ارب روپے ، ملتان میٹرو کو 3.6ارب روپے کی سالانہ سبسڈی ، راولپنڈی میٹرو کو 3.6ارب روپے کی سالانہ سبسڈی ، اورنج لائن میٹرو ٹرین کو 8ارب روپیکی سالانہ سبسڈی مل رہی ہے، بی آر ٹی پشاور کے سفری اعدادوشمار دیگر میٹرو سروسز سے زیادہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بی آر ٹی پشاور میں روزانہ ایک لاکھ 60 ہزاد سے زائد مسافرو سفر کرتے ہیں جس کیلئے مالی سال 22-2021 کیلئے 2.8 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی ۔ کامران بنگش نے مزید کہا کہ بی آر ٹی پشاور کا کرایہ ملک کی پبلک ٹرانسپورٹ میں سب سیکم ہے، غریب اور متوسط طبقے کے لیے بی آر ٹی کسی نعمت سے کم نہیں، ایک سال میں کرائے کی مد میں 73کروڑ سے زائد وصول ہوئے۔