اہم خبریںپاکستان

مفاہمت تو دور ، حکومت سے بات بھی نہیں کرنی چاہئے، مریم نواز،ش پر م حاوی ہوگئی ،فرخ حبیب

اسلام آباد،پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ مفاہمت تو دور حکومت سے بات بھی نہیں کی جانی چاہیے، عوام پر ناجائز اور نااہل حکومت کو مسلط کیا گیا ہے، ملکی تاریخ میں اتنی نااہل حکومت کبھی نہیں آئی، حکومت کی کارکردگی نہیں تباہی کی بڑی داستان ہے، ملک میں لاقانونیت ہے، جگہ جگہ خواتین سے زیادتی کے واقعات ہورہے ہیں، چاہتے ہیں کہ اس حکومت سے عوام کی جلد جان چھوٹے ، اس ناجائز اور مسلط حکومت کا احتساب نہیں انتقام ہے، اس حکومت کے انتقام کے آگے پیش ہونا کوئی عقلمندی نہیں، نواز شریف پر جو قرض تھا وہ اس سے زیادہ بھگت کر گئے ہیں، انہوں نے 3 سال سیاسی انتقام اور سزائیں بھگتی ہیں، شہبازشریف نے قومی حکومت کی نہیں قومی مفاہمت کی بات کی ہے،وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ مریم جرات کرتے ہوئے اپنی اور نواز شریف کی سزاوں کے خلاف التوا لینے کی بجائے روزکی بنیاد پر سماعت کی درخواست دے، رونے دھونے سے کچھ نہیں ہونے والا، ایک ہی راستہ ہے نواز شریف پاکستان آئیں اور عدالت کی جانب سے دی ہوئی سزا بھگتیں،چچا قومی حکومت اور مریم قومی مفاہمت کی بات کرتی نظر آتی ہے،شین پر میم حاوی ہوگئی ہے،نواز شریف پولومیچ، شادیاں اٹینڈ، پارک میں واک اور وہاں بیٹھ کر ملکی اداروں کے خلاف باتیں کرتے ہیں، ان کی شادیاں،پورا خاندان،کاروبار ملک سے باہر ہے تو پاکستان کیا لینے آتے ہیں،اقتدار میں صرف لوٹ مار کرنے آتے ہیں، سیاست کو ن لیگ نے اپنا کاروبار بنا لیا ہے۔
بدھ کومسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عوام دشمنی کی مثال قائم کی ہے، ان سے بات بھی نہیں کرنی چاہیے، مفاہمت تو دور کی بات ہے، اس حکومت کا پوری طرح راستہ روکنے کی کوشش کی جانی چاہیے،حکومت کے دھاندلی منصوبوں کو روکا جائے تا کہ اس حکومت اور ایسی مسلط کی جانے والی حکومتوں سے عوام کی جان چھوٹ جائے۔ انہوں نے کہا کہ سارے واقعات قوم کے سامنے ہیں، سب جانتے ہیں کہ کس نے کس کا وقت ضائع کیا ہے، اس بات کا دہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ شہباز شریف نے قومی حکومت نہیں قومی ہم آہنگی کی بات کی تھی،میرے خیال سے شاید انہوں نے قومی حکومت کی بات نہیں کی تھی جس طرح ملک کی سوچ بکھری ہوئی ہے نیشنل ریکنسیلیشن کی ضرورت ہے، حکومت کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کو مل کر سوچنا چاہیے کہ اس ملک کو کیسے آگے لے کر جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تین سالہ کارکردگی مضحکہ خیز تھی حکومت کو اسے کارکردگی نہیں تباہی و بربادی کہنا چاہیے، پاکستان کی 73سالہ تاریخ میں ایسی نااہل اور نالائق حکومت نہیں آئی، تین سالوں میں بجلی، پٹرول، آٹا، چینی کے سستے ہونے کی خبریں نہیں آئیں، لاقانونیت کا یہ عالم ہے کہ جگہ جگہ ریپ کے واقعات ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بے حسی دیکھیں ڈھٹائی سے مہنگائی کر رہی ہے، حکومت کوسوائے اپوزیشن اور دھاندلی کے کسی کی پرواہ نہیں، حکومت میڈیا کی زبان بندی کرنا چاہتی ہے لیکن اپنی حرکتیں درست نہیں کرتی،میڈیا کو خاموش کر کے حکومت اپنی نالائقی نہیں چھپا سکتی۔ مریم نواز نے کہا کہ میڈیا کے خلاف قوانین کی مذمت کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرا ایک ہی بیٹا ہے میں اس کے نکاح پر بھی نہیں جا سکی اور نہ میں نے اس حکومت سے جانے کی اجازت لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنے اوپر واجب سے زیادہ سزا بھگت کر گئے ہیں،یہ ناجائز اور مسلط کردہ حکومت ہے اس کے احتساب کو احتساب کہنا بھی زیادتی ہے،اس انتقام کو جتنا برداشت کرنا تھا کرلیا، اب اس انتقام سے آگے پیش ہونا بھی زیادتی ہے،ظلم کو سہنا سب سے بڑی زیادتی ہے، جب مسلم لیگ نون سمجھے گی کہ میاں نواز شریف کو واپس آنا چاہیے تو وہ ضرور واپس آئیں گے، حکومت کے انتقام کے آگے پیش ہونا کوئی عقلمندی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جن افراد سے خطرہ ہے حکومت انہیں راستے سے ہٹانا چاہتی ہے، حالات اب بدل چکے ہیں،عوام بہت جلد ہر چیز بدلتی ہوئی دیکھیں گے۔ دوسری جانب اہم ملکی اور سیاسی امور پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ ایون فیلڈ فیصلوں اور سزاں کے خلاف اپیلوں کی سماعت آج ہوئی،ان کی جانب سے 7سال سزا کے خلاف اپیل میں 10مرتبہ التوا لیا گیا،قانون سے بھاگنے کی وجہ کیا ہے، ایک طرف نواز شریف کو سزا ہوئی تو وہ ملک سیباہر بھگوڑے بن کر بیٹھے ہوئے ہیں دوسری جانبمریم صفدر، التوا کے پیچھے چھپ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قطری خط اسی کیس میں لائے اور اپنا مذاق بنواایا تھا،ایوان فیلڈ محلات کی بینفشل آونرر مریم ہیں،مریم نے کہا تھا کہ لندن تو کیا پاکستان میں کوئی پراپرٹی نہیں ہے جو کہ مذاق بنا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے مطابق اقتدار میں آ مال بنا، اپوزیشن میں جا تو انتقام کا شور مچا۔ وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا کہ جولائی 2018میں شریف فیملی کی جانب سے سزاں کے خلاف اپیل دائر کی،کیا ہی اچھا ہوتا کہ یہ التوا کی بجائے کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرانے کی بات کرتے،اب یہ کہانی نہیں چلے گی، شہباز پر ٹی ٹیز،مریم پر ایون فیلڈ کیس ہے،انہوں نے دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے،ان کا راستہ ایک ہی ہے کہ سزاں کے عمل سے گزریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میڈیا کی آزادی پر یقین رکھتی ہے اور میڈیا کی ترقی پر کام کررہی ہے،حکومت تمام صحافیوں کے ساتھ ملکر پی ٹی ایم اے پارلیمنٹ میں لارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے تحفظ کا ایک بل بلاول کی قائمہ کمیٹی میں رکا ہوا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker