بین الاقوامی

سانائے تاکائیچی کا غلط بیانیہ دوسری جنگ عظیم کے بعد کے عالمی نظم و نسق کے خلاف صریح اشتعال انگیزی ہے، ماہرین

ٹو کیو:جاپانی وزیراعظم سانائے تاکائیچی کے حالیہ غلط ریمارکس کے جواب میں سلواکیہ کی فلسفی محترمہ مارینا کارنو گرسکا نے کہا کہ ایک چین کا اصول بین الاقوامی برادری کا عمومی اتفاق رائے ہے، عوامی جمہوریہ چین کی حکومت واحد قانونی حکومت ہے جو پورے چین کی نمائندگی کرتی ہے، اور تائیوان چین کا ایک حصہ ہے۔ جاپانی وزیراعظم سانائے تاکائیچی کا یہ غلط بیانیہ ، عسکریت پسندی اور فاشسٹ نظریے کی بحالی اور دوسری جنگ عظیم کے بعد کے بین الاقوامی نظم و نسق کے خلاف صریح اشتعال انگیزی ہے۔ جاپانی بخوبی جانتے ہیں کہ وہ دنیا کا واحد ملک ہے جس پر ایٹم بم برسائے گئے ہیں۔ اس لئے جاپانیوں کو امن برقرار رکھنے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم رہنا چاہیے کہ جوہری ہتھیار دوبارہ کبھی استعمال نہ ہوں، کیونکہ یہ تمام بنی نوع انسان کی بقا سے متعلق ہے۔امریکہ میں تھری کانٹینینٹس انسٹی ٹیوٹ فار سوشل ریسرچ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر وجے پراشاد کا خیال ہے کہ جاپان کو اپنی تاریخ پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ اقوام متحدہ کو قدم اٹھانا چاہیے کیونکہ سانائے تاکائیچی کے ریمارکس نے اقوام متحدہ کے منشور کی خلاف ورزی کی ہے اوران کا بیان ایک ملک کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker