
اقوام متحدہ :اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے فو چھونگ نے سلامتی کونسل کی جانب سے غزہ میں جنگ کے بعد کے انتظامات کے حوالے سے ایک مسودہ قرارداد پر ووٹنگ کے بعد ایک وضاحتی بیان دیا، جس میں انھوں نے قرارداد کے مسودے میں موجود خامیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی دو سال سے جاری جنگ سے تباہ ہو چکی ہے۔ چین دیرپا جنگ بندی کی تکمیل ، انسانی تباہی کے خاتمے، جنگ کے بعد تعمیر نو اور غزہ کے لوگوں کی امید بحال کرنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے میں سلامتی کونسل کی حمایت کرتا ہے۔ تاہم، مذکورہ قرارداد کے مسودے میں کئی پہلووں میں خامیاں موجود ہیں، جو کہ انتہائی تشویشناک ہے۔سب سے پہلے، قرارداد کا مسودہ بہت سے اہم مسائل کے حوالےسے مبہم ہے۔ دوم، مسودہ قرارداد میں ” فلسطینیوں کی جانب سے فلسطین کی حکمرانی ” کے بنیادی اصول کی عکاسی نہیں کی گئی ۔ تیسرا، قرارداد کا مسودہ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی موثر شرکت کو یقینی نہیں بناتا، اور چوتھا، یہ مسودہ سلامتی کونسل کے ارکان کے درمیان مکمل مشاورت کا نتیجہ نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ قرارداد کے مسودے میں بہت سے مسائل کے باوجود چین نے غزہ کی نازک اور سنگین صورتحال، جنگ بندی کی ضرورت اور علاقائی ممالک اور فلسطین کی پوزیشن کو مدنظر رکھتے ہوئے قرارداد کے مسودے پر ووٹنگ سے پرہیز کیا۔قرارداد میں غزہ کی پٹی میں ایک عبوری انتظامی ادارے کے طور پر امن کونسل کے قیام کا خیرمقدم کیا گیا ہے اور غزہ انٹرنیشنل سٹیبلائزیشن فورس کے قیام کی اجازت دی گئی ہے۔





