
مقررین کا چین کی جدت پسندی پر مبنی پالیسیوں بارے اظہار خیال
اسلام آباد ()
چین کے پندرھویں پانچ سالہ منصوبے کے تحت قومی اور عالمی سماجی ترقی کے حصول کے لیے طے کیے گئے اہداف کے تناظر میں ادارہ فروغِ قومی زبان میں ایک اہم سیمینار بعنوان “جدت، کھلا پن اور مشترکہ ترقی” منعقد ہوا۔جمعرات کے روز
یہ سیمینار چائنا میڈیا گروپ اور پاکستان ریسرچ سینٹر فار اے کمیونٹی وِد شیئرڈ فیوچر کے باہمی اشتراک سے منعقد کیا گیا، جس کا مقصد چین کے ترقیاتی وژن، صنعتی جدت پسندی اور پاکستان سمیت عالمی برادری پر اس کے مثبت اثرات کو اجاگر کرنا تھا۔
تقریب کی صدارت ادارہ فروغِ قومی زبان کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر نے کی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ چین نے جدت پسندی پر مبنی پالیسیوں کے ذریعے ترقی کی نئی راہیں ہموار کی ہیں۔ آج چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے، جس کے ثمرات نہ صرف چین بلکہ پورے خطے کے ممالک کو حاصل ہو رہے ہیں۔
پاکستان ریسرچ سینٹر فار اے کمیونٹی وِد شیئرڈ فیوچر کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر خالد تیمور اکرم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین نے اپنے پندرھویں پانچ سالہ منصوبے میں جدید ٹیکنالوجی اور اختراع (Innovation) کو مرکزی حیثیت دیتے ہوئے مثبت اور جامع اقدامات کیے ہیں، جو پائیدار ترقی کی ضمانت ہیں۔
وزارتِ منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے پروجیکٹ ڈائریکٹر محمد عاصم خان نیازی نے کہا کہ پاکستان کا نوجوان طبقہ چین کے ترقیاتی تجربات اور جدت پسندی سے قیمتی اسباق حاصل کر سکتا ہے۔
بیجنگ سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کمیونیکیشن یونیورسٹی آف چائنا کے معروف محقق پروفیسر وانگ سی شن نے کہا کہ چین کی ترقی سے نہ صرف اس کا اپنا معاشرہ بلکہ دنیا کے دیگر ممالک بھی مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین نے اپنے آئندہ منصوبے میں مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کی ترقی پر خصوصی توجہ دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کامیابی کا راز جدت پسندی میں پوشیدہ ہے، اور چین و پاکستان کے مضبوط تعلقات دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
چینی سکالر وو جیاہاؤ نے اپنے خطاب میں صدر شی جن پھنگ کی قیادت اور ان کے ترقیاتی وژن کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ پانچ سالہ منصوبہ سماجی ترقی، جدت اور کھلے پن کی پالیسیوں پر مبنی ہے جو دنیا کے لیے ایک ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔
بحریہ یونیورسٹی اسلام آباد سے وابستہ ماہرِ تعلیم پروفیسر ڈاکٹر حیام قیوم نے کہا کہ پاکستان اور چین کے اشتراک سے خواتین کو جدید تقاضوں کے مطابق بااختیار بنایا جا سکتا ہے، جس سے دونوں ممالک کی سماجی ترقی میں نیا باب رقم ہوگا۔
تقریب میں شریک طلباء نے سی جی ٹی این اردو سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ دنیا چین کی طرز پر جدت، تحقیق اور اشتراک کے ذریعے ہی ترقی کی منازل طے کر سکتی ہے۔
آخر میں مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ چین نے جدت پسندی، مشترکہ ترقی اور کھلے پن کی پالیسیوں کے تحت عالمی سطح پر نمایاں مقام حاصل کیا ہے، اور پاکستان کے لیے بھی ضروری ہے کہ وہ انہی اصولوں کو اپناتے ہوئے تیزی سے ترقی کے راستے پر گامزن ہو۔





