
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ "عیسائیوں کے اجتماعی قتل” کو روکنے کے لیے نائجیریا میں امریکی زمینی فوج کی تعیناتی یا فضائی حملے کر سکتا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے محکمہ دفاع کو متعدد ہنگامی منصوبے تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ 31 اکتوبر کو، ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے اعلان کیا کہ نائجیریا کو ایک بار پھر بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت ” تشویش ناک ملک” قرار دیا گیا ۔ ان کا دعویٰ تھا کہ نائجیریا کے "بنیاد پرست اسلام پسندوں کے ہاتھوں ہزاروں عیسائیوں کو قتل کرنے”کے باعث مسیحی برادری کے "وجود کو خطرہ” لاحق ہو گیا۔
یکم نومبر کو، نائجیریا کے صدر بولا ٹینوبو نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ امریکہ کی جانب سے نائجیریا کو مذہبی طور پر عدم برداشت کے طور پر بیان کرنا ” حقیقت پسندانہ نہیں ہے اور نائجیریا کی حکومتی کوششوں کو نظر انداز کرتا ہے۔” نائجیریا مذہبی ظلم و ستم کی مخالفت کرتا ہے اور اس طرح کے رویے کی بالکل اجازت نہیں دیتا۔





