
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ روسی صدر پوٹن سے اب ملاقات کرنا "مناسب نہیں” ہے، اس لیے انہوں نے بوداپیسٹ میں پوٹن کے ساتھ ملاقات منسوخ کر دی ہے ۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ پوٹن سے ہر بار خوشگوار انداز میں بات چیت کرتے ہیں، لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوتی۔ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ ایسا لگتا ہے کہ فریقین اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں، لیکن مستقبل میں دوبارہ ملاقاتیں ہو سکتی ہیں ۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ان کا خیال ہے کہ روس پر پابندیاں عائد کرنے کا وقت آگیا ہے، اور انہیں امید ہے کہ پابندیاں زیادہ دیر تک نہیں رہیں گی۔ اسی دن، امریکی محکمہ خزانہ نے روس کی دو بڑی تیل کمپنیوں روسنیفٹ اور لوکوائل پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔ امریکی محکمہ خزانہ نے ان کمپنیوں کی روس میں سلسلہ وار ذیلی کمپنیوں پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں، اور ان تمام اداروں پر بھی پابندیاں عائد کی جائیں گی جو ان دو کمپنیوں کے براہ راست یا بالواسطہ 50 فیصد یا اس سے زیادہ کے حصہ دار ہیں۔