
چین کے سفیر برائے تخفیف اسلحہ شین جیئن نے اقوام متحدہ کی 80ویں جنرل اسمبلی کی فرسٹ کمیٹی میٹنگ میں کہا کہ جوہری شعبے میں موجودہ عالمی گورننس کے چیلنجز کو حل کرنے کے لیے گلوبل گورننس انیشی ایٹو بہت اہمیت کا حامل ہے۔
شین جیئن نے نشاندہی کی کہ دنیا ہنگامہ آرائی اور تبدیلی کے ایک نئے دور میں داخل ہو چکی ہے اور جوہری شعبے میں عالمی گورننس کو سیاست اور گروہ بندی کے متعدد چیلنجز کا سامنا ہے۔ بین الاقوامی برادری کو ایک مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کے تصور کو برقرار رکھتے ہوئے خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے اور عالمی امن و سلامتی کی حفاظت کرنی چاہیے۔
شین جیئن نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ممالک کو اپنی قومی سلامتی کی پالیسیوں میں جوہری ہتھیاروں کے کردار کو مؤثر طریقے سے کم کرنا چاہیے، جوہری تخفیف اسلحہ پر بین الاقوامی اتفاق رائے کو مضبوطی سے برقرار رکھنا چاہیے، موجودہ جوہری ہتھیاروں کے کنٹرول کے معاہدے کے نظام کی عالمگیریت اور تاثیر کو مزید مضبوط کرنا چاہیے، اور تزویراتی استحکام کو نقصان پہنچانے والے یکطرفہ اقدامات کی سختی سے مخالفت کرنی چاہیے ۔ چین ہمیشہ سے دنیا میں امن، استحکام اور ترقی کی طاقت رہا ہے۔ چین بین الاقوامی جوہری تخفیف اسلحہ کے عمل کو آگے بڑھانے اور عالمی جوہری گورننس کو بہتر بنانے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ رابطے اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔