کالم /بلاگز

جنرل فیصل نصیر پر بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈہ: اندرونی سلامتی میں کردار اور تبادلے کی خواہش کے پس منظر میں

تحریر: بشیراللہ خان انقلابی

گزشتہ دنوں بھارتی میڈیا پر پاکستان کی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ میں ممکنہ رد و بدل اور افسران کے تبادلوں کی خبروں نے میڈیا میں خاصی توجہ حاصل کی۔ ان خبروں میں ایک اہم نام میجر جنرل فیصل نصیر بھی سامنے آیا، جنہیں پاکستان کی اندرونی سلامتی کا ایک مضبوط ستون سمجھا جاتا ہے۔ ان کے کردار، کارکردگی اور موجودہ حالات میں ان کے تبادلے سے متعلق بھارتی میڈیا کی غیر معمولی دلچسپی کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے۔بھارتی میڈیا میں بارہا جنرل فیصل نصیر کے تبادلے یا ان کے اثر و رسوخ کو محدود کرنے کی خواہش کا اظہار مختلف انداز میں کیا جا رہا ہے۔ ان پر بے بنیاد الزامات لگانا، ان کے ادارے کے کردار پر سوال اٹھانا اور انہیں متنازع بنانے کی کوششیں اس بات کی عکاسی کرتی ہیں کہ وہ دشمن کے ایجنڈے کے سامنے ایک بڑی رکاوٹ بن چکے ہیں۔یہ بات قابل غور ہے کہ جب کوئی پاکستانی افسر دشمن کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے، تو یہ اس بات کا ثبوت ہوتا ہے کہ وہ پاکستان کے مفاد میں کام کر رہا ہے۔ جنرل فیصل نصیر پر بھارتی میڈیا کی تنقید دراصل ان کی کامیاب انٹیلیجنس اور داخلی سکیورٹی حکمت عملی کا اعتراف ہے۔میجر جنرل فیصل نصیر نے ایک طویل عرصے تک پاکستان کی داخلی سکیورٹی، انسداد دہشت گردی، اور خفیہ اطلاعات کے میدان میں قابلِ ذکر خدمات انجام دی ہیں۔ وہ ان افسران میں شامل ہیں جنہوں نے نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ، دہشت گرد نیٹ ورکس کے خاتمے، اور دشمن ایجنسیوں کی پاکستان میں مداخلت کو روکنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
ان کی قیادت میں نہ صرف ملک میں کئی دہشت گردانہ کارروائیاں ناکام ہوئیں بلکہ ملک دشمن عناصر کے نیٹ ورک بھی توڑے گئے۔ یہی وجہ ہے کہ ملک کے دشمن ان کی موجودگی کو اپنے عزائم کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں۔
یہ بات عام فہم ہے کہ افواج پاکستان میں تبادلے اور تعیناتیاں ادارہ جاتی ڈھانچے، سروس ٹینور، اور پروفیشنل تقاضوں کے مطابق ہوتی ہیں، لیکن جب کسی افسر کا تبادلہ دشمن میڈیا کی خواہش بن جائے، تو اس خواہش کے پسِ پردہ عزائم کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔بھارتی میڈیا کے حالیہ بیانات اسی سمت اشارہ کرتے ہیں کہ دشمن عناصر پاکستان کی انٹیلیجنس کمانڈ کو کمزور کرنے کے لیے چالیں چل رہے ہیں۔ مگر یہ وہی پاکستانی فوج ہے جو دشمن کی ہر چال کو ناکام بنانے کا ہنر رکھتی ہے۔پاکستانی عوام کو چاہیے کہ وہ افواج پاکستان اور اس کے افسران پر بھرپور اعتماد رکھیں۔ ہمیں سمجھنا ہوگا کہ جنرل فیصل نصیر جیسے افسران ہماری سکیورٹی لائن کے وہ خاموش محافظ ہیں جو میڈیا پر نہیں آتے، مگر قوم کی حفاظت میں دن رات مصروف رہتے ہیں۔جنرل فیصل نصیر پر بھارتی میڈیا کی تنقید ان کی اہلیت، حب الوطنی، اور پیشہ ورانہ کارکردگی کا اعتراف ہے۔ ان کا تبادلہ ایک معمول کا عمل ہو سکتا ہے، مگر دشمن کی اس میں دلچسپی ہمارے لیے ایک واضح پیغام ہے جو افسر پاکستان کے مفاد میں سب سے مؤثر ہوتا ہے، وہی دشمن کی نظر میں سب سے بڑا خطرہ ہوتا ہے۔پاکستان کو ایسے ہی پروفیشنل، باکردار اور وطن دوست افسران پر ناز ہے۔افواج پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد!

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker