
بیجنگ :ڈومینیکا کی صدر سلوینی برٹن نے، جو عالمی سربراہی خواتین کانفرنس میں شرکت کے لیے چین میں موجود تھیں، بیجنگ میں سی ایم جی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عالمی سربراہی خواتین کانفرنس میں صدر شی جن پھنگ کے کلیدی خطاب نے خواتین کی جامع ترقی کو تیز کرنے کے لیے نئی تحریک پیدا کی ہے۔ ڈومینیکا چین کے ساتھ تمام شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ 1995 میں اپنائے گئے ” بیجنگ اعلامیہ” اور” ایکشن پلان ” کو 30 سال گزر چکے ہیں۔ چین کے صدر شی جن پھنگ نے مجھ پر گہرا اثر چھوڑا ہے کہ انھوں نے صرف زبانی وعدے نہیں کیے بلکہ عالمی سطح پر صنفی مساوات کے فروغ کیلئے وسائل بھی فراہم کئے جائیں گے ۔کیونکہ بہت سے چھوٹے جزائر مملک میں مالی وسائل کی کمی عزائم کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہے۔میں یہ سن کر بہت خوش ہوں کہ چین خواتین کو با اختیار بنانے کیلئے حقیقی حالات کے مطابق وسائل فراہم کرے گا۔
آج صبح میں نے صدر شی جن پھگ سے ملاقات کی جنہوں نے ڈومینیکا کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کے لیے چین کی آمادگی کا اظہار کیا۔ ہمارے درمیان گہرے دوستانہ تعلقات ہیں، اور ہم نے اسی خواہش کا اظہار بھی کیا ہے۔ ہم اس تعاون کے منتظر ہیں اور چینی کمپنیوں کو ڈومینیکا میں کاروباری اور اقتصادی سرگرمیوں کی ترغیب دیتے ہیں تاکہ دو طرفہ تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے جایا جاسکے۔ صدر سلوینی برٹن کا کہنا ہے کہ یہی وہ بنیادی پیغام تھا جو چین نے خواتین کی عالمی سربراہی کانفرنس میں دنیا کو دیا ہے۔انھوں نے کہا کہ 1995 کے” بیجنگ اعلامیہ ” اور "ایکشن پلان ” میں مساوات کا جو خواب دیکھا گیاتھا، آج کی عالمی خواتین کی سربراہی کانفرنس نے اسے پورا کرنے کیلئے ایک نیا اور تیز رفتار آغاز کر دیا ہے۔ چین نے نہ صرف زبانی وعدے کیے بلکہ ٹھوس اقدامات سے اپنے عزم کا ثبوت دیا ہے۔