
بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات کے زیر اہتمام پریس کانفرنس میں چین کے "چودھویں پانچ سالہ منصوبے” کی مدت کے دوران موسمیاتی شعبے کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے حوالے سے تفصیلات فراہم کی گئیں ۔ہفتہ کے روز چین کے قومی محکمہ موسمیات کے متعلقہ حکام نے بتایا کہ ملک کے ” چودھویں پانچ سالہ منصوبے” کی مدت کے دوران موسمیاتی ترقیاتی منصوبہ بندی کے تمام فرائض کامیابی سے انجام دیے گئے ہیں۔ چین نے زمین، سمندر، فضا اور خلا کو یکجا کرنے والا ایک مربوط موسمیاتی مشاہداتی نظام تشکیل دیا ہے ، جس میں 9 موسمی سیٹلائٹس، 842 موسمی ریڈار اور 90,000 سے زیادہ زمینی موسمیاتی مشاہداتی اسٹیشنز شامل ہیں،
اور اس نظام کی نگرانی کی صلاحیتیں بین الاقوامی معیار تک پہنچ چکی ہیں۔ میٹرولوجیکل ساؤنڈنگ کے شعبے میں جی پی ایس سسٹم کی اجارہ داری کو توڑتے ہوئے چینی ساختہ بیدو ساؤنڈنگ سسٹم دنیا میں صف اول کی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اس کے علاوہ، چین نے 35 چھوٹے تجارتی موسمیاتی سیٹلائٹس کو بھی پہلی بار موسمیاتی کاروباری آپریشن میں شامل کیا ہے تاکہ موسمی سیٹلائٹس کی مشاہداتی صلاحیتوں میں اضافہ کیا جا سکے۔ ریڈار مانیٹرنگ نیٹ ورک 90 فیصد سے زیادہ آبادی کا احاطہ کرتا ہے، اور ممکنہ انسانی تباہی کے موسموں کی قومی جامع نگرانی اور شناخت کی شرح 80 فیصد سےتجاوز کرگئی ہے، جو موسلادھار بارش، اولے، طوفان، گرج چمک اور تیز ہواؤں سمیت دیگر چھوٹے اور درمیانے درجے کے موسموں کی بہتر نگرانی کر سکتا ہے۔