
چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے باہمی روابط کے فروغ کے لیے شاندار کردار ادا کیا ہے
بیجنگ :کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر جیفری ساکس نے چائنا میڈیا گروپ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو کے دوران بیلٹ اینڈ روڈ، چین-امریکہ تعلقات ،چین کی ترقی اور دیگرموضوعات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ہفتہ کے روزبیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے جیفری ساکس نے کہا کہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے باہمی روابط کے فروغ کے لیے شاندار کردار ادا کیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ یورپ کو اس سلسلے میں چین کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔چین امریکہ تعلقات کے حوالے سے ان کا خیال ہے کہ امریکہ کو اپنی جدت طرازی کو مضبوط بنانا چاہیے اور چین کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔ اگر امریکہ اور چین عالمی سطح پر بھوک کے خاتمے اور ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کریں تو اس سے دنیا کو کافی فائدہ پہنچے گا۔ان کا خیال ہے کہ چین کے پاس طویل مدتی منصوبہ بندی ہے، امریکہ حقیقی معنوں میں طویل مدتی سوچ کی طرف مائل ہو کر چین کے ساتھ سفارتی بات چیت اور مذاکرات کی راہ اپنا سکتا ہے۔اگر امریکہ ایسا کرے تو اسے احساس ہو گا کہ نام نہاد "خطرہ” موجود نہیں ہے اور مشترکہ مفادات حاصل ہو سکتے ہیں۔انٹرویو میں جیفری ساکس نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے گزشتہ 40 سے زائد برس کے دوران کئی بار چین کا دورہ کیا ہے اور چین کی ترقی کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔ چین کی ترقی توقعات سے بھی تجاوز کر گئی ہے ، اور چین پر ان کا اعتماد ٹھوس عملی تجربے اور پیشہ ورانہ تجزیے پر مبنی ہے۔