بین الاقوامی

غزہ میں اسرائیلی فوج کی بمباری جاری

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے کہا تھا کہ حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کے لیے "اسرائیل نے بمباری روک دی ہے”، لیکن غزہ کی پٹی میں بمباری کی آواز اور کثیف دھواں دور دور تک پھِل رہا ہے ۔

فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے 5 اکتوبر کو غزہ شہر کے کئی مقامات، وسطی غزہ کی پٹی میں پناہ گزینوں کے کیمپوں اور جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس میں بے گھر افراد کی خیمہ بستی پر بمباری کی جس سے جانی نقصان ہوا۔

اسرائیلی افواج نے 4 اکتوبر کی صبح اعلان کیا کہ فوج نے غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی کارروائیاں معطل کر دی ہیں اور فلسطینیوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ شمالی غزہ کی پٹی میں واقع غزہ سٹی کی طرف واپس نہ جائیں یا غزہ کی پٹی کے مختلف حصوں میں اسرائیلی فوجیوں کے قریب نہ جائیں۔

مقامی وقت کے مطابق 4 اکتوبر کی شام کو اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے پر حماس کے ساتھ مذاکرات کرے گا، لیکن اس کے ساتھ انہوں نے یہ دھمکی دی کہ دوسرے مرحلے میں اسرائیل حماس کو غیر مسلح کرنے کے لیے فوجی طاقت استعمال کر سکتا ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ شہر کو فلسطینیوں سے تقریباً مکمل طور پر خالی کر دیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ تقریباً 9 لاکھ افراد کو جنوبی غزہ میں منتقل کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے حماس کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کرنے سے قبل غزہ شہر کی آبادی تقریباً 10 لاکھ تھی۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker