
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کی اطلاع کے مطابق، ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران پر جبری طور پر پابندیاں بحال کرنے کے باعث، ایران بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کر دے گا۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی زیر صدارت ایران کی سپریم قومی سلامتی کونسل کے اجلاس میں علاقائی صورتحال اور ایران کے ایٹمی مسئلے پر برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے حالیہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں اعلان کیا گیا کہ ان یورپی ممالک کے ‘غلط اقدامات’ ایران کے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کے ‘ حقیقی تعطل’ کا باعث بنیں گے۔
یاد رہے کہ 28 اگست کو برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران کی جانب سے جوہری معاہدے پر عمل درآمد میں ناکامی کی بنیاد پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مطلع کیا تھا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے مطابق "پابندیوں کی تیزی سے بحالی” کے میکانزم کو فعال کیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر سلامتی کونسل 30 دن کے اندر ایران پر عائد پابندیوں کو ختم کرنےکے لیے کوئی قرارداد منظور نہیں کرتی تو متعلقہ پابندیاں بحال ہو جائیں گی۔ 19 ستمبر کو امریکہ، برطانیہ، فرانس سمیت 9 ممالک کی جانب سے مخالفت میں ووٹ ڈالنے کے باعث سلامتی کونسل ایران پر عائد پابندیاں ہٹانے کی قرارداد کا مسودہ منظور نہ کر سکی۔