بین الاقوامی

مزید ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کریں گے، امریکہ اور اسرائیل کی بین الاقوامی تنہائی میں اضافہ ہو گا

اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں "دو ریاستی حل” کے نفاذ سے متعلق ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوگی۔ مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے 20 تاریخ کو فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے فون پر بات کی۔ دونوں فریقوں نے 22 تاریخ کو ہونے والی کانفرنس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اسے مملکت فلسطین کو تسلیم کرنے اور "دو ریاستی حل” کے اصولوں کو نافذ کرنے کی جانب ایک "اہم قدم” قرار دیا۔ اس وقت اقوام متحدہ کے دو تہائی رکن ممالک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر رکھا ہے۔ بہت سے ممالک کے علاوہ جو پہلے ہی اپنی وابستگی کا اظہار کر چکے ہیں، فرانس، برطانیہ، کینیڈا، پرتگال اور دیگر ممالک نے حال ہی میں فلسطین کی ریاست کو باقاعدہ تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق برطانوی وزیراعظم کیر اسٹارمر 21 تاریخ کو برطانیہ کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کریں گے۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل-فلسطین تنازعہ کے موجودہ دور کے آغاز کے بعد سے، غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں 65,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں اور ایک شدید انسانی بحران پیدا ہو چکا ہے۔ غزہ میں ہر گزرتے دن کے ساتھ مصائب کا سلسلہ جاری ہے۔ اگرچہ "دو ریاستی حل” پر بین الاقوامی اتفاق رائے بڑھ رہا ہے، لیکن کیا یہ "اہم قدم” ٹھوس نتائج فراہم کر سکتا ہے اور واقعی "امن کا دروازہ” کھول سکتا ہے؟ فلسطینی عوام اب بھی جوابات کے منتظر ہیں۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker