
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے وارسا میں پولینڈ کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ راڈوسلاو سیکیورسکی سے ملاقات کی اور چین-پولینڈ حکومتوں کے درمیان تعاون کی کمیٹی کے چوتھے اجلاس میں شرکت کی۔
وانگ ای نے کہا کہ پولینڈ عوامی جمہوریہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والے پہلے ممالک میں سے ایک ہے اور چین کے ساتھ ” بیلٹ اینڈ روڈ ” کی مشترکہ تعمیر کرنے والے ممالک کی پہلی کھیپ میں شامل ہے ۔ چین ہمیشہ چین-پولینڈ تعلقات کو چین-یورپ تعلقات میں اہم مقام دیتا ہے۔ اگلے سال چین-پولینڈ کی ہمہ گیر اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی دسویں سالگرہ ہے۔ فریقین کو باہمی احترام کے ساتھ ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کا خیال رکھتے ہوئےچین-پولینڈ تعلقات کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ طور پر کوششیں کرنی چاہئیں۔
وانگ ای نے کہا کہ ٹیرف کا غلط استعمال بین الاقوامی تجارت کے قواعد کی خلاف ورزی ہے اور اس سے تمام ممالک کے جائز مفادات کو نقصان پہنچتا ہے، چین اور یورپ کو مشترکہ طور پر اس کی مخالفت کرنی چاہیے۔ جیسے جیسے بین الاقوامی صورت حال زیادہ پیچیدہ اور بے یقینی سے دو چار ہوتی جا رہی ہے، چین-پولینڈ اور چین-یورپ کو اپنے جائز حقوق اور بین الاقوامی انصاف کو برقرار رکھنے کے لیے اتحاد اور تعاون کو بڑھانا چاہیے۔
سیکیورسکی نے کہا کہ پولینڈ چین کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور چین کی ترقی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ پولینڈ ایک چین کی پالیسی پر قائم رہے گا ۔ ٹیرف کی جنگ عالمی تجارتی قواعد کو نظر انداز کرتی ہے، سپلائی چین کے استحکام کو نقصان پہنچاتی ہے اور کسی بھی فریق کے مفاد میں نہیں ہے۔ پولینڈ چین کی طرف سے پیش کردہ گلوبل گورننس انیشی ایٹو کی اہمیت کو سمجھتا ہے اور چین کے ساتھ روابط اور تعاون کو مضبوط بنا تے ہوئے عالمی حکمرانی کے نظام میں اصلاحات اور بہتری کی کوشش میں تعاون کرنا چاہتا