بین الاقوامی

چین کی یمن کے حوثی مسلح دستے اور اسرائیل سے صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل

اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب گینگ شوانگ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یمن کے مسئلے پر کھلے اجلاس میں کہا کہ یمنی حوثی مسلح دستے اور اسرائیل کو تحمل سے کام لینے کی ضرورت ہے۔
گینگ شوانگ نے کہا کہ حالیہ دنوں میں حوثی مسلح دستے اور اسرائیل کے درمیان حملوں کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔ چین دونوں فریقوں سے یہ اپیل کرتا ہے کہ وہ صبرو تحمل سے کام لیں اور تناؤ کو بڑھانے سے گریز کریں۔ عالمی برادری کو یمن کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنا چاہیے۔ حوثی مسلح دستے کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق بحیرہ احمر میں مختلف ممالک کے تجارتی بحری جہازوں کے سفر کے حقوق کا احترام کرنا چاہیے اور بحیرہ احمر کی راہداری کی حفاظت کرنی چاہیے۔
گینگ شوانگ نے مزید کہا کہ چین اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کرتا ہے کہ حالیہ دنوں میں اقوام متحدہ کے 20 سے زیادہ افراد کے عملہ کو حوثی مسلح دستے کی جانب سے یرغمال بنایا گیا ۔ یہ عمل کسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔
گینگ شوانگ نے کہا کہ یمن کے مسئلے پر بات چیت مشرق وسطی کی صورتحال سے الگ نہیں ہو سکتی۔ چین سلامتی کونسل اور عالمی برادری سے اپیل کرتا ہے کہ وہ غزہ میں جلد از جلد جنگ بندی اور انسانی صورتحال کو بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کریں تاکہ تناؤ میں کمی لائی جائے اور یمن و بحیرہ احمر کے مسائل کے حل کی راہ ہمورا ہو سکے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker