
حالیہ دنوں میں، اسرائیلی فوج نے متعدد مرتبہ غزہ پر فضائی حملے کیے جن میں شہر کی بلند عمارتوں کو نشانہ بنایاگیا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے غزہ شہر کی عمارتوں کو عسکری سہولیات میں تبدیل کر دیا ہے۔ حماس نے اسرائیل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوج نے ایسی عمارتوں کو نشانہ بنایا جن میں بڑی تعداد میں رہائشی اور پناہ گزین موجود ہیں۔
اسرائیلی دفاعی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے غزہ شہر کی ایک بلند عمارت پر فضائی حملہ کیا ہے، جو حماس کے لیے انٹیلی جنس جمع کرنے اور جنگی مقاصد کے لئے استعمال کی جا رہی تھی۔
فلسطینی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں وہ عمارت متاثر ہوئی جس میں درجنوں بے گھر خاندان رہائش پذیر تھے، اور اس کے ارد گرد پناہ گزینوں کے خیمے تھے۔ غزہ کے میڈیا آفس نے اسرائیلی فوج کے رہائشی عمارتوں اور دیگر بلند عمارتوں پر مسلسل فضائی حملوں کی شدید مذمت کی، اور اس عمل کو سنگین جنگی جرم قرار دیا۔
اسرائیلی دفاعی فوج نےغزہ شہر کے مغرب میں ایک بلند عمارت کو تباہ کر دیا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ حماس کی جانب سے اس عمارت کو ایک فوجی اڈے کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔
اسرائیلی ٹی وی چینل 12 نے ایک تجزیے میں کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ شہر کی بلند عمارتوں پر حالیہ بمباری صرف ایک آغاز ہے، اور توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ بمباری کی کارروائیاں ” شدید ہو سکتی ہیں”، اور ہر حملے کے نتیجے میں ایک سے زیادہ عمارتیں منہدم ہوں گی۔