
امریکہ کے صدر ٹرمپ نے ایک انتظامی حکم پر دستخط کیے جس کے تحت امریکی محکمہ دفاع کا نام تبدیل کر کے اس کا پرانا نام “محکمہ جنگ ” رکھا جائے گا ۔
چائنا میڈیا گروپ کے سی جی ٹی این کی طرف سے 2023 سے 2024 تک عالمی سطح پر 38 ممالک کے 14071 افراد پر کیے جانے والے عوامی سروے کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ جنگ کی عادت نے امریکہ کے بین الاقوامی امیج کو شدید نقصان پہنچایا ہے، اور شرکاء نے عمومی طور پر امریکہ کے بین الاقوامی تعلقات کے “لیڈر” ہونے کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھایا ہے ۔
سروے میں 61.3 فیصد شرکاء کا خیال ہےکہ امریکہ دنیا کا سب سے جنگیں لڑنے والا ملک ہے، جبکہ 70.1 فیصد نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے جنگوں کی برآمد نے عالمی سطح پر سنگین انسانی بحران پیدا کیا ہے۔ مزید برآں، 63.8 فیصد شرکاء نے امریکہ کی جانب سے طویل المیعاد دوسرے ممالک میں "رنگ انقلاب ” کی سیاسی تحریک کو بھڑکانے کی مذمت کی۔57.4 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ امریکہ کی قیادت میں نیٹو نے عالمی جغرافیائی سیاسی تناؤ میں اضافہ کیا ہے۔
سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ صرف 49.6 فیصد شرکاء نے کہا کہ امریکہ قابل اعتماد ملک ہے، اور عالمی اعتماد کی شرح دو سالوں میں 8.4 فیصد پوائنٹس گر گئی ہے؛ جبکہ یورپ اور اوشیانا کے ممالک کے شرکاء کا امریکہ پر اعتماد صرف 39.6 فیصد اور 37.6 فیصد ہے، جو دو سالوں میں بالترتیب 11.5 اور 10.4 فیصد پوائنٹس کم ہواہے۔ اس کے علاوہ، 79.6 فیصد یورپی ملک کے شرکاء نے کہا کہ “امریکہ ایک جابرانہ ملک ہے، اور ” 51.1 فیصد اوشیانا کے شرکاء کا کہنا تھا کہ “امریکہ ایک خوفناک ملک ہے۔