
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے جواب میں کہ وہ جلد ہی اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے بات کریں گے، صدرِ روس کے ترجمان دمیتری پیسکوف نے 5 ستمبر کو کہا کہ اس بات چیت کے لیے ابھی تک کوئی تیاری نہیں کی گئی ہے۔ پیسکوف نے دسویں ایسٹرن اکنامک فورم کے موقع پر روسی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ” اگر دونوں فریقوں کی خواہش ہو تو یہ بات چیت بہت جلد منعقد ہو سکتی ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ یوکرین اور روس دونوں کو یکساں سلامتی کی ضمانت دی جانی چاہیے۔ یوکرین کی سلامتی غیر ملکی فوجی اہلکاروں کے ذریعے فراہم نہیں کی جا سکتی، جو روس کے لیے ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2022 کے استنبول معاہدے کی تمام شقوں میں سلامتی کی ضمانت دی گئی ہے۔
پیسکوف نے اس بات پر زور دیا کہ صدر پیوٹن کی یوکرینی صدر زیلنسکی کو دورہ ماسکو کی دعوت مذاکرات کی دعوت ہے ناکہ ہتھیار ڈالنے کی۔ فی الحال، یوکرین کے مسئلے پر مذاکرات میں امید کی کرن نظر آ رہی ہے، لیکن تنازع کا اختتام ابھی بھی غیر متوقع ہے.