
اقوام متحدہ کی پوسٹیل یونین کے 26 تاریخ کے اعداد و شمار کے مطابق، نئے ضوابط کی وجہ سے نقل و حمل کی خدمات سے متعلق غیر یقینی صورتحال خاص طور پر نمایاں ہوئی ہے جس کی وجہ سے اس وقت یونین کے اراکین میں سے 25 ممالک نے امریکہ کو پارسل کی ترسیل کی معطلی کا اعلان کیا ہے۔
مقامی وقت کے مطابق 26 تاریخ کو، رشین پوسٹ کی سرکاری معلومات کے مطابق، ٹیرف کی رقم کے مسئلے کی وجہ سے، 26 اگست سے امریکہ بھیجے جانے والی اشیاء کی میلنگ خدمات معطل کر دی گئی ہیں لیکن اس عمل میں عام خط کی میلنگ خدمات متاثر نہیں ہوں گی۔
بلغاریہ پوسٹ نے 26 تاریخ کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ امریکہ بھیجے جانے والے تمام سامان کی وصولی فوری طور پر معطل کر رہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ معطلی کی وجہ امریکی حکومت کی درآمدی سامان کی کلیئرنس کے اقدامات میں تبدیلی ہے۔ بلغاریہ پوسٹ نے یہ بھی نشاندہی کی کہ امریکہ نے کسٹم ڈیکلیریشن کے الیکٹرانک پری ڈیکلیریشن ڈیٹا کی ضروریات کو بھی سخت کر دیا ہے، اور ایسا ڈیٹا امریکی پوسٹ آپریٹر کو بھیجنا ضروری ہے۔
جنوبی کوریا کی پوسٹل سروسز نے کہا ہے کہ انہوں نے 26 تاریخ کو امریکہ کے لیے ایکسپریس میل سروس (EMS) کے ذریعے پارسلز کی ترسیل معطل کر دی ہے۔ اب جنوبی کوریا کے صارفین صرف یو پی ایس (UPS) کے ذریعے امریکہ پارسل بھیج سکتے ہیں، اور اس سروس کے صارفین کو محصولات ادا کرنے ہوں گے۔
علاوہ ازیں، فرانس، جرمنی، اٹلی، سپین، پرتگال، آسٹریا، بیلجیم، سویڈن، سوئٹزرلینڈ، ڈنمارک سمیت یورپی ممالک، نیز آسٹریلیا، بھارت، جاپان، تھائی لینڈ اور سنگاپور سمیت مختلف ممالک کے ڈاک کے اداروں نے بھی گزشتہ کچھ دنوں میں امریکہ کو پارسل بھیجنے کے عمل کو عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکہ کے نیشنل پبلک ریڈیو نے حال ہی میں ایک امریکی تھنک ٹینک کیٹو انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک تجزیاتی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکومت کی جانب سے چھوٹے درآمدی پارسلز پر محصولات کی معافی ختم کرنے کا فیصلہ امریکہ میں کم آمدنی والے گروہوں کو شدید متاثر کرے گا، لا جسٹک کمپنیوں کے مسائل میں مزید اضافہ کرے گا اور عملی نفاذ کے حوالے سے اس سے سنگین مشکلات پیدا ہوں گی ۔




