بین الاقوامی

اسرائیل میں کئی مقامات پر مظاہرے


اسرائیلی سکیورٹی کابینہ نے8 اگست کو نیتن یاہو کے غزہ شہر پر اسرائیلی فوج کے قبضے کے منصوبے کی منظوری دے دی،جسے اسرائیل میں اور دنیا بھر میں مخالفت اور مذمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں اسرائیل کے کئی مقامات پر بڑے پیمانے پر ریلیاں اور مظاہرے ہوئے ہیں۔ 17 اگست کو اسرائیلی یرغمالیوں اور لاپتہ افراد کے اہل خانہ کے فورم کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی دن تل ابیب میں ہونے والے مظاہروں میں تقریباً پانچ لاکھ افراد نے شرکت کی اور تقریباً 10 لاکھ افراد نے اسرائیل بھر میں درجنوں مظاہروں میں شرکت کی۔ تل ابیب میں مظاہروں کے دوران درجنوں افراد کو گرفتار کیا گیا جہاں مظاہرین نے آگ جلائی اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں کیں۔ 17 اگست کو اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اسی دن کابینہ کے اجلاس میں کہا تھا کہ حماس کو مکمل شکست دینے سے پہلے لڑائی بند کرنے کا مطالبہ باقی یرغمالیوں کی رہائی کے لئے مدد گار ثابت نہیں ہوگا۔ انہوں نے حماس کے تخفیف اسلحہ اور غزہ کی پٹی کو غیر مسلح کرنے کا اعادہ کیا۔
اسی روز مصر کے وزیر اعظم مدبولی نے دورے پر آئے ہوئے فلسطین کے وزیر اعظم محمد مصطفی کے ساتھ ملاقات میں اس بات کا اعادہ کیا کہ مصر فلسطین کے نصب العین کی بھرپور حمایت کرتا ہے اور فلسطینیوں کو بے دخل کرنے یا فلسطینی سرزمین میں بستیوں کو توسیع دینے کی کسی بھی کوشش کی واضح طور پر مخالفت کرتا ہے۔ مصطفیٰ نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی تعمیر نو فلسطینی عوام کو بے دخل کئے بغیر ممکن ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker