
بیجنگ : سی جی ٹی این کی جانب سے حال ہی میں کیے گئے ایک سروے میں بڑے ترقی یافتہ ممالک اور گلوبل ساؤتھ ممالک کے 18 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو شامل کیا گیا۔سروے نتائج کے مطابق’’دو پہاڑوں‘‘کے نظریے کو بین الاقوامی پزیرائی ملی ہے۔81.6 فیصد عالمی جواب دہندگان کا کہنا ہے کہ’’دو پہاڑوں‘‘کا نظریہ روایتی ’’پہلے ترقی کرو، صفائی بعد میں‘‘ کی ترقیاتی سوچ کی نفی کرتا ہے ۔50.7 فیصد عالمی جواب دہندگان چین کے ماحول کے تحفظ کے لیے اداروں اور قانون کی حکمرانی پر انحصار کرنے کے طریقہ کار کی تائید کرتے ہیں۔
’’دو پہاڑوں” کے نظریے کو تمام عمر کے گروپس میں وسیع پزیرائی ملی، 25تا 34 سال کی عمر کے نوجوانوں میں اسے خاص طور پر سراہا گیا۔سروے میں شامل افراد نے چین کی سبز ترقی کی پالیسیوں کو بھی خوب سراہا۔
مختلف شعبوں میں چین کی ماحولیاتی کوششوں کے جائزے میں، عالمی جواب دہندگان کے 73.8 فیصد نے توانائی کی منتقلی ،73.2 فیصد نے توانائی کی بچت اور اخراج میں کمی اور 68 فیصد نے شجرکاری کی کوششوں کی تعریف کی ۔ اس کے علاوہ، پانی کے وسائل کا تحفظ، حیاتیاتی تنوع کا تحفظ، صحرا زدگی پر قابو، چراگاہوں کا تحفظ، اور بین الاقوامی تعاون کو 60 فیصد سے زائد افراد نے سراہا۔