
اسرائیلی ٹی وی چینل 12 کے مطابق 28 جولائی کی شام کو منعقد ہونے والےمحدود اسرائیلی سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں اسرائیل غزہ کی پٹی پر مکمل فوجی قبضے پر غور کر رہا ہے جبکہ خطے کے کچھ شہروں کے مراکز کا محاصرہ بھی زیر غور ہے۔
اطلا ع کے مطابق اسی شام کے اجلاس میں غزہ کی پٹی پر قبضہ یا ان شہروں کا محاصرہ جہاں فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) سرگرم ہے شامل ہیں۔ اسرائیلی حکام غزہ کی پٹی کو بجلی کی فراہمی منقطع کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں۔ حماس کے ساتھ جنگ بندی کے مذاکرات کے حوالے سے ایک اسرائیلی سینئر سکیورٹی عہدیدار کا کہنا تھا کہ "امریکہ کو ہتھیار اُٹھا کر قطر کو اپنے یا حماس کے مفادات میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور کرنا ہوگا۔ امریکہ واحد فریق ہے جو حماس کو مذاکرات کی میز پر واپس لا سکتا ہے۔ اگر امریکا نے کارروائی نہیں کی تو صورتحال ویسی ہی رہے گی۔ اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر اورمشرقی وسطی کے لئے امریکی خصوصی ایلچی وٹکوف نے 24 جولائی کو اعلان کیا تھا کہ جنگ بندی کے منصوبے پر حماس کے ردعمل کے پیش نظر، امریکہ اور اسرائیل نے دوحہ سے جنگ بندی مذاکرات میں حصہ لینے والے اپنے اپنے اہلکاروں کو واپس بلا لیا ہے۔