
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے سلامتی کونسل میں ایک اعلیٰ سطحی عوامی مباحثے میں غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دے دیا۔ انتونیو گوتریس نے نشاندہی کی کہ جغرافیائی سیاسی اختلافات اور تنازعات شدت اختیار کر رہے ہیں،
غزہ میں ہلاکتوں اورہونے والی تباہی کی دو حاضر میں مثال نہیں ملتی۔ غذائی قلت کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے، اور بھوک غزہ کے ہر گھر کے دروازے پر دستک دے رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ تمام متنازع فریقوں کو اقوام متحدہ کے اداروں کے مقام کے بارے میں علم ہونے کے باوجود ان اداروں کو پھر بھی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ بین الاقوامی قانون اور یہاں تک کہ اقوام متحدہ کے منشور کو بھی نظر انداز کیا جا رہا ہے یا اسے کھلم کھلا پامال کیا جا رہا ہے لیکن اس کا کوئی ذمہ دار نہیں ہے۔