
فتح جنگ : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایات اور عوامی مفاد کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ اٹک نے صحتِ عامہ، صفائی اور مہنگائی کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے عوامی شکایات پر فوری اور فیصلہ کن اقدامات اٹھاتے ہوئے مختلف مقامات پر غیر معیاری خوراک، گندگی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں پر کارروائیاں کی ہیں۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر اٹک عاطف رضا اور اسسٹنٹ کمشنر فتح جنگ محترمہ سورتھ کی ہدایات پر پرائس کنٹرول مجسٹریٹ اور تحصیلدار فتح جنگ چوہدری شفقت محمود نے پیر کے روز شہر فتح جنگ میں مؤثر کارروائیاں کیں۔ سی پیک روٹ پر موجود ایک ڈرائیور ہوٹل پر چھاپہ مارا تو وہاں مکھیاں بھن بھنا رہی تھیں، کھانا ناقص تھا، اور روٹی بھی زائد قیمت پر فروخت کی جا رہی تھی جس پر ہوٹل کو سیل کر دیا گیا۔
اس کے علاوہ چاساں والی میں مائی مرتضیٰ مسجد کے سامنے ایک دکان کے بارے میں بھی عوامی شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ یہاں غیر اخلاقی سرگرمیاں جاری ہیں۔ دکاندار کے خلاف اہل علاقہ کی شکایات پر جب چھاپہ مارا گیا تو شکایات درست ثابت ہوئیں۔ دکان کو فوری طور پر سیل کر دیا گیا اور دکاندار کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی۔ اس کارروائی کو عوامی حلقوں میں خوش آئند قرار دیا گیا ہے۔
ایک اور کارروائی کے دوران پرائس کنٹرول مجسٹریٹ چوہدری شفقت محمود نے ایک سبزی کی دکان کا معائنہ کیا تو گلی سڑی سبزیاں فروخت کی جارہی تھی اسی موقع پر بات سامنے آئی کہ دکاندار فی کلو سبزی 50 سے 60 روپے زائد قیمت پر فروخت کر رہا تھا۔ اس کے خلاف فوری طور پر بیس ہزار جرمانہ عائد کیا گیا اور اسے ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے کاروبار کو قانونی دائرے میں لائے۔ضلع اٹک میں حکومتی پالیسیوں پر عمل درآمد کی یقین دہانی انتظامیہ نے اس کارروائی کے دوران عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔ چوہدری شفقت محمود نے کہا کہ ہم کسی بھی صورت میں عوام کی صحت اور مفاد سے کھیلنے والوں کو معاف نہیں کریں گے۔
حکومت پنجاب کی ہدایات پر ضلعی انتظامیہ کی ٹیم ہر وقت عوام کی خدمت میں موجود ہے اور ان کی شکایات پر فوری کارروائی کی جاتی ہے۔اس کے ساتھ ہی عوام الناس سے بھی اپیل کی گئی کہ وہ اپنی شکایات بروقت متعلقہ حکام تک پہنچائیں تاکہ ان کے مسائل کا فوری حل ممکن ہو سکے۔اس کارروائی کے نتیجے میں فتح جنگ کے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور عوامی حلقوں نے حکومتی اقدامات کی بھرپور حمایت کی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ عوامی مفاد کے تحفظ کے لیے اپنی کوششیں مزید تیز کرے گی اور کسی بھی صورت میں صحتِ عامہ سے متعلق کسی بھی مسئلے کو نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔