
کوالالمپور: پندرہویں مشرقی ایشیائی سمٹ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کا انعقاد ہوا۔ ہفتہ کے روز چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے اجلاس میں شرکت کی اور خطاب کیا۔وانگ ای نے کہا کہ اِس سال مشرقی ایشیائی سمٹ کی 20ویں سالگرہ ہے، تمام فریقوں کو اِس موقع کو باہمی افہام و تفہیم، امن و استحکام کی بحالی اور ترقی و خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے استعمال کرنا چاہیے۔ چین کی جانب سے اس حوالے سے تین تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ اول، مکالمے کی بحالی۔
چین اِس سال کے سربراہی اجلاس میں 20ویں سالگرہ کے موقع پر یادگاری اعلامیہ جاری کرنے کی حمایت کرتا ہے جو اجلاس کی مستقبل کی سمت متعین کرے گا۔دوسرا، ترقی کی جانب واپسی۔ چین تمام فریقوں کے ساتھ مل کر مشرقی ایشیائی سربراہی اجلاس ایکشن پلان پر عملدرآمد کرنے اور خطے میں ترقی کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے پرعزم ہے۔تیسرا، کھلے پن کی جانب واپسی۔ ہم خطے میں سرد جنگ کی ذہنیت، گروہی تصادم کو درآمد کرنے اور کسی بھی قسم کے بند "چھوٹے حلقے” تشکیل دینے کی مخالفت کرتے ہیں۔وانگ ای نے زور دے کر کہا کہ تائیوان علاقے میں کشیدگی کی بنیادی وجہ "تائیوان کی علیحدگی” کی بڑھتی ہوئی سرگرمیاں اور بیرونی قوتوں کی سرپرستی ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ تمام ممالک واضح موقف کے ساتھ ایک چین کے اصول پر قائم رہیں گے، ہر قسم کی”تائیوان کی علیحدگی” کی مخالفت کریں گے اور چین کی وحدت کی کوششوں کی حمایت کریں گے۔