
ریوڈی جینرو:س امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برازیل کے صدر کو ایک خط جاری کیا،جس میں برازیل سے درآمد کی جانے والی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ اس حوالے سے برازیل کے صدر لوئز انا سیو لولا ڈسیلواکا کہنا تھا کہ برازیل امریکا کے ساتھ محصولات پر مذاکرات کرے گا اور اگر یہ ناکام رہے تو برازیل جوابی اقدامات کرے گا۔ برازیل نے امریکہ کی جانب سے شروع کی گئی ٹیرف جنگ کا جامع جواب دینے کے لیے سفارتی، اقتصادی، سیاسی اور بین الاقوامی رائے عامہ سمیت مختلف پہلوؤں سے تیاریاں کی ہیں۔
مقامی وقت کے مطابق 10 جولائی کو ٹرمپ نے اعلان کیا کہ وہ یکم اگست سے کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 35 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔ اس سے قبل ٹرمپ نے 9 جولائی کی شام کو سوشل پلیٹ فارمز پر پوسٹ کیا تھا کہ امریکہ میں تانبے کی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، جو باضابطہ طور پر یکم اگست سے نافذ العمل ہوگا۔ اس کے جواب میں کینیڈا کی وزیر صنعت میلانیا جولی نے واضح کیا کہ کینیڈا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تانبے کی درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے اقدام کے خلاف جوابی اقدامات کرے گا، لیکن ان اقدامات کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں ۔