
لندن(آئی پی ایس) بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی سابق اہلیہ جمائمہ گولڈ اسمتھ نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بیٹوں کو والد سے فون پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پرجاری بیان میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان کے سابق شوہر تقریباً 2 سال سے قید تنہائی کاشکار ہیں۔
جمائمہ گولڈ اسمتھ نے الزام عائد کیاکہ پاکستانی حکومت کی جانب سے دھمکی دی جارہی ہے کہ اگر ان کے بیٹوں نے پاکستان جا کر ان سے ملنے کی تو انہیں بھی گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا جائے گا، ایسا کسی جمہوریت یا میں نہیں ہوتا، یہ سیاست نہیں، بلکہ ذاتی دشمنی کا فعل ہے۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کہہ چکے ہیں کہ اگر کسی نے بیرون ملک سے آکر دنگا فساد کی کوشش کی تو اسے گرفتار کرلیا جائے گا۔
بیرسٹر عقیل ملک بھی واضح کرچکے ہیں اگر برطانوی پاسپورٹ ہولڈر کسی شخص نے سیاسی مہم چلانے کی نیت سے ویزے کی درخواست دی تو اسے ویزا جاری ہی نہیں کیاجاسکتا۔
مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا تھا کہ اگر قاسم اور سلیمان پاکستان آئے تو وہ یہاں کی گرمی میں پگھل جائیں گے، لیکن والد کو رہا نہیں کرواپائیں گے ۔
انہوں نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو صرف اپنے درست رویے سے ہی رہائی مل سکتی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل عمران خان کے بیٹے قاسم نے بھی ایکس پر پیغام میں کہا تھا کہ ان کے والد کو اپنے بچوں سے بات کرنے کی اجازت نہیں، ذاتی معالج تک رسائی بھی نہیں دی جارہی، انہیں 700 دن سے زائد عرصہ جیل میں ہوچکا ہے۔