
امریکی صدر ٹرمپ نے ٹیکس اور اخراجات کے بل پر باضابطہ طور پر دستخط کیے، جس کے مطابق اگلے 10 سالوں میں میں ٹیکس میں 4 ٹریلین ڈالر اور اخراجات میں 1.5 ٹریلین ڈالر کی کمی کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس سے قبل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ترجمان نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کا ٹیکس اور اخراجات کا بل امریکی مالیاتی خسارے کو مزید وسعت دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تنظیم کی اس تجویز کے خلاف ہے کہ امریکہ کو درمیانی مدت میں اپنے مالیاتی خسارے کو کم کرنا چاہیے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سابقہ پیش گوئی کے مطابق، امریکی ٹیرف پالیسی کی وجہ سے 2025 میں امریکی اقتصادی ترقی کی شرح 1.8 فیصد تک سست ہو جائے گی۔
4 جولائی کو ہی امریکہ کے کئی مقامات پر ٹرمپ انتظامیہ کی امیگریشن، اقتصادی اور سفارتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے ہوئے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ان مظاہروں میں لاکھوں افراد شریک تھے۔
ان مظاہروں میں بنیادی طور پر چار بڑے مطالبات کا اظہار کیا گیا ۔ ان میں "امریکہ کو لالچی ارب پتی افراد سے آزاد کروانا”، "امریکہ کو غربت سے آزاد کروانا”، "امریکہ کو من مانی برطرفیوں اور بڑی تعداد میں غیر قانونی حکم ناموں سے آزاد کروانا”، اور "امریکہ کو نفرت اور خوف کی سیاست کے طوق سے آزاد کروانا” جیسے مطالبات شامل تھے۔