
یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ برائے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی کاجا کالاس نے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی، جس میں اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
کالاس نے خطے میں تناؤ میں اضافے پر گہرے افسوس اور تشویش کا اظہار کیا ، اور زور دیا کہ یورپی یونین تناؤ کو کم کرنے اور خطے میں امن و سلامتی بحال کرنے میں مدد کے لیے سلامتی کونسل اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی سفارتی کوششوں کی حمایت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
یورپی یونین کونسل کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ایک بیان میں کالاس نے کہا کہ یورپی یونین مشرق وسطیٰ کے حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور اسرائیل کے ایران پر حملے اور ایران کی جوابی کارروائی کے بعد خطے میں عدم استحکام کی خطرناک صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے۔یورپی یونین نے علاقائی سلامتی کے لیے اپنے مضبوط عزم کی تجدید کی ہے اور تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کا احترام کریں، تحمل سے کام لیں اور ایسے مزید اقدامات سے گریز کریں جو تابکار مادوں کے اخراج جیسے سنگین نتائج کا سبب بن سکتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ وہ ایران کو کسی صورت جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گی، اور اس نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں ایران پر جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) کی پابندیوں کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ بیان میں زور دیا گیا کہ یورپی یونین تناؤ کو کم کرنے اور ایران کے جوہری مسئلے کے مستقل حل کے لیے ہر ممکن سفارتی کوشش جاری رکھے گی، اور یہ صرف مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔