
تہران:بڑے اختلافات کی وجہ سے امریکہ اور ایران نے ایرانی جوہری مسئلے پر مذاکرات میں محدود پیش رفت کی ہے۔ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای نے تہران میں اس بات کا اعادہ کیا کہ یورینیم کی افزودگی ایرانی جوہری مسئلے کی کلید ہے اور امریکہ کو ایران کی یورینیم افزودگی کی سرگرمیوں میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔
خامنہ ای نے کہا کہ یورینیم کی افزودگی کو مکمل طور پر ترک کرنا ایران کے عقائد اور مفادات کے خلاف ہے۔امریکہ کا ایران سے یورینیم افزودگی کو مکمل طور پر ترک کرنے کا مطالبہ دراصل ایران کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنا اور ایران کو غیر ملکی طاقتوں پر انحصار کرنے پر مجبور کرنا ہے، ایران ایسی زبردستی کے طریقوں کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے۔
4 تاریخ کو، ایرانی وزیر خارجہ عراقچی نے بھی سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ "اگر یورینیم کی افزودگی سے انکار کیا گیا تو کوئی معاہدہ نہیں ہو گا۔”
ایران کے ایک اعلی عہدیدار نے اسی دن کہا کہ امریکہ کا ایران سے یورینیم کی افزودگی بند کرنے کا مسلسل مطالبہ، مذاکرات کو جان بوجھ کر گتھی میں ڈالنے کی کوشش ہے، کیونکہ امریکہ بخوبی جانتا ہے کہ ایران کسی بھی صورت میں اس شرط کو قبول نہیں کرے گا۔