
برطانیہ میں آکسفورڈ اکنامکس کے تحت ٹورازم اکنامکس کمپنی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق امریکی حکومت کی ٹیرف پالیسی جیسے عوامل کی وجہ سے 2025 میں امریکہ آنے والے بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد میں 8.7 فیصد کمی آئے گی جس میں کینیڈا، میکسیکو اور مغربی یورپی ممالک سے بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئے گی۔
ٹورازم اکنامکس کمپنی کے اندازے کے مطابق 2025 میں امریکہ آنے والے بین الاقوامی مسافروں میں کینیڈا سے سیاحوں کی تعداد میں 20.2 فیصد، میکسیکو سے 7.6 فیصد اور مغربی یورپی ممالک سے 5.8 فیصد کمی آئے گی۔ اس کے نتیجے میں توقع ہے کہ بین الاقوامی مسافر اس سال امریکہ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 8.5 بلین ڈالر کم خرچ کریں گے جو کہ 4.7 فیصد کی شرح کمی ہوگی۔
تجزیہ کاروں نے نشاندہی کی کہ امریکہ آنے والے بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد میں کمی ، امریکی حکومت کی حالیہ پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ کے بارے میں منفی جذبات سے گہرا تعلق رکھتی ہے۔ ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل نے حال ہی میں کہا ہے کہ امریکی سیاحت کا شعبہ معیشت میں 9 فیصد کا حصہ ڈالتا ہے، جو امریکہ میں 20 ملین ملازمتیں فراہم کرتا ہے، اور ہر سال امریکی حکومت کی کل ٹیکس آمدنی کا تقریباً 7 فیصد پیدا کرتا ہے، اور یہ امریکی معیشت کے اہم ستونوں میں سے ایک ہے.اس وقت زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی سیاح امریکہ کے سفر سے گریز کر رہے ہیں ، جس سے امریکی سیاحت کی صنعت پر تباہ کن اثرات مرتب ہو نگے۔