
حماس نے کہا ہے کہ وہ امریکی اور اسرائیلی دوہری شہریت کے حامل ایک زیرحراست فوجی ایڈن الیگزینڈر کو رہا کرے گی۔
بیان میں کہا گیا کہ ایڈن الیگزینڈر کی رہائی غزہ کی پٹی میں فائر بندی، سرحدی گزرگاہوں کو کھولنے، اور امدادی سامان کو غزہ کی عوام تک پہنچانے کی کوششوں کا حصہ ہوگی۔ بیان میں کہا گیا کہ حماس فوری طور پر بڑے پیمانے پر مذاکرات کرنے کی تیاری میں ہے اور جنگ کے خاتمے، زیرحراست افراد کے تبادلے، اور ایک آزاد اور ماہر کمیشن کی نگرانی میں غزہ کی پٹی کے انتظام کے لیے اپنی پوری کوششیں کرے گی، تاکہ اس علاقے میں آنے والے کئی سالوں تک سکون اور استحکام رہے،اس کی تعمیر نو کی جائے اور ناکہ بندی کا خاتمہ ہو۔
معلومات کے مطابق مذکورہ اسرائیلی فوجی ایڈن الیگزینڈر کی پرورش امریکہ کی ریاست نیو جرسی میں ہوئی، اور وہ غزہ کی پٹی میں زیر حراست امریکی شہریت رکھنے والا آخری شخص سمجھا جاتا ہے۔