
ریو ڈی جنیرو : برکس ممالک کے وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس 29 اپریل کی شام برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں ختم ہوا ۔ اجلاس میں ایک صدارتی بیان جاری کیا گیا جس میں برکس ممالک کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری کے فریم ورک کو مضبوط بنانے، پالیسی سلامتی ، معاشی و مالیاتی اور ثقافتی تبادلے کےتعاون کے تین ستونوں کے تحت اشتراک کار کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ نے باہمی احترام، باہمی تفہیم، مساوات، یکجہتی، کھلے پن اور مشاورتی اتفاق رائے کی برکس اسپرٹ کو برقرار رکھنے، گلوبل ساؤتھ کے تعاون کو مضبوط بنانے اور زیادہ جامع اور پائیدار حکمرانی حاصل کرنے کے عزم کی تجدید کی۔
اس بیان میں انڈونیشیا کو برکس ممبر کے طور پر خوش آمدید کہا گیا اور بیلاروس، بولیویا، قازقستان، کیوبا، نائیجیریا، ملائیشیا، تھائی لینڈ، یوگنڈا اور ازبکستان کو یکم جنوری 2025 سے برکس پارٹنر ممالک کے طور پر خوش آمدید بھی کہا گیا ۔
بیان میں کثیرالجہتی نظام اور بین الاقوامی قانون بشمول اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج مقاصد اور اصولوں کے ساتھ مضبوط وابستگی کی تصدیق کی گئی ہے۔ مختلف ممالک کے وزراء نے ان یکطرفہ اقدامات بشمول جان بوجھ کر شراکتی فنڈز کے روکنے کی مذمت کی جو عالمی کثیرالجہتی اداروں کے امور کو نقصان پہنچاتے ہیں یا ان کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ بیان میں تمام ممالک کی سلامتی کو ناقابل تقسیم قرار دیا گیا ہے اور بین الاقوامی تنازعات کے پرامن حل کے لیے بات چیت، مشاورت اور سفارتی ذرائع کے استعمال کے عزم کی دوبارہ توثیق کی گئی ہے۔
بیان کے اختتام میں کہا گیا کہ تمام فریقین 2025 میں برکس کے چرمین ملک کی حیثیت سے برازیل کی مکمل حمایت کریں گے۔