بین الاقوامی

شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے صحت کے آٹھویں اجلاس کا انعقاد


بیجنگ: 28 اپریل کو شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے صحت کا آٹھواں اجلاس چین کے صوبہ شیان شی کے شہر شی آن میں منعقد ہوا۔ مختلف ممالک اور ڈبلیو ایچ او کے مندوبین نے ایمرجنسی میڈیسن، پرائمری ہیلتھ کیئر، ڈیجیٹل ہیلتھ، روایتی ادویات اور دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے صحت کے آٹھویں اجلاس کے منٹس پر دستخط کیے ۔
چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ڈائریکٹر لے ہائی چھاؤ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں رکن ممالک نے متعدی امراض کی روک تھام اور کنٹرول، صحت کی ہنگامی صورتحال، روایتی ادویات، نابینا پن کی روک تھام اور زچہ و بچہ کی صحت کے شعبوں میں عملی تعاون کے نتائج حاصل کیے ہیں، جو "شنگھائی اسپرٹ” کے اتحاد اور شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت صحت کے تعاون کی قوت کو مکمل طور پر ظاہر کرتا ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل نورلان یرمیک بائیف نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک دنیا کی آبادی کا تقریباً نصف ہیں اور صرف ایک لچکدار،شمولیت پر مبنی اور جامع صحت کا نظام ہی موجودہ چیلنجوں کا موثر انداز میں مقابلہ کرسکتا ہے۔ چین کا "لائف لائن ایکسپریس بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی سائٹ سیونگ مشن” خاص طور پر قابل ذکر ہے ۔ 2016 سے چینی طبی ماہرین کی ٹیم تاجکستان، ازبکستان، کرغزستان اور دیگر ممالک میں مفت سرجری اور مقامی طبی عملے کو تربیت فراہم کر چکی ہے۔ یہ منصوبہ، جسے اگلے سال نیپال تک توسیع دی جائے گی، شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک میں عملی تعاون کی ایک عمدہ مثال ہے۔

Back to top button

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker